عمران خان لاپتہ، کیوں نہ نواز شریف کیخلاف مقدمے کا حکم دوں، عدالت کے ریمارکس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاپتہ شہری عمران کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے اٹارنی جنرل کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت میں عدالت کی معاونت کریں،کیوں نی وفاقی کابینہ اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے، وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کو بھاری جرمانہ بھی عائد کیا جائے،
لاپتہ افراد بازیابی کیس: ہائی کورٹ نےغفلت برتنے پر 4 ڈی ایس پیز معطل کردیئے
سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم
انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی کیس میں عدالت کے ریمارکس
سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی،لاپتہ شہری عمران خان کی والدہ نسرین بیگم کی درخواست پر سماعت ہوئی،وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے،
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریاست ذمہ دار ہے، شہری کو بازیاب کرایا جائے،شہری کی تحفظ اور بازیابی ریاست کی ذمہ داری ہے،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ جے آئی ٹی نے کہا ہے کہ فورسز کے ذریعے اٹھایا گیا ہے،اسلام آباد سے اٹھایا گیا ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ کس تاریخ کو اٹھایا گیا تھا،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ 2015 کو اٹھایا گیا تھا،
چیف جسٹس نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم کون تھا،کیوں نا اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے کے مقدمہ درج کرانے کا حکم دوں،اسلام آباد کی انتظامی امور وفاق کے پاس ہیں،جے آئی ٹی رپورٹ عدالت نے تسلیم کی ہے، ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ شہریوں کی تحفظ کرے،عمران خان 5 سال سے لاپتہ ہے،
عدالت نے سماعت 18 فروری تک کے لیے ملتوی کر دی،