قبضے کے خلاف کارروائی پر عمران خان نے بزدار کو سرٹیفکیٹ دیا،آج چیخیں کیوں؟ سعید غنی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ زمین کے غلط استعمال پر سرکاری ادارے کارروائی کرسکتے ہیں،
سعید غنی کا کہنا تھا کہ ملیر میں ہزاروں ایکڑ پر قبضے کے خلاف کارروائی ہورہی ہے، لیز ختم یا اجازت سے ہٹ کر زمین کے استعمال پر کارروائی کرسکتے ہیں، زمین کوفارم ہاؤس،فیکٹری یا ہاؤسنگ سوسائٹی کیلئے استعمال کرنا غیر قانونی ہے لیز پر زمین کسی خاص مقصدکیلئےدی جاتی ہے،ملیر میں زمینوں پر کارروائی کا فیصلہ اچانک سے نہیں ہوا، قبضے کے خلاف کارروائی پر عمران خان نے بزدار کو سرٹیفکیٹ دیا، پی ٹی آئی کی حکومت قانون کی بالا دستی کی بات کرتی ہے،پولٹری فارم کیلئے جگہ تھی لیکن کوئی اگراپنا فارم ہاؤ س یاگھر بنا دے تویہ غیرقانونی ہے،
سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ تجاوزات کےخلاف کارروائی کو سیاسی کہنا غلط ہے،ملیر میں بہت سےپی ٹی آئی ایم پی ایز نے اینٹی انکروچمنٹ ٹیم پرحملہ کرایاہے لیز ختم ہونے کے بعد معاملہ بورڈ آف ریوینیو کو بھیجا گیا،اکثر زمینیں ایسی ہیں جن کی لیز ختم ہوچکی ہے لیکن پھر بھی وہ زیر استعمال تھیں بورڈ آف ریوینو کے قوانین کے مطابق تجاوزات کےخلاف کارروائی ہوئی ہے،حلیم عادل شیخ کےنام سے کوئی ایسا فارم ہاوس نہیں ہے،
ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر ملیر میں اینٹی انکروچمنٹ آپریشن کیا گیا، آپریشن 30سالہ منسوخ زمینوں پر کیا جارہا ہے، آپریشن کے دوران حلیم عادل شیخ کا فارم ہاؤس بھی گرادیا گیا۔آپریشن میں200 سے زائدغیرقانونی فارم ہاؤس گرائے جارہےہیں ، فارم ہاؤس سیاسی ،مذہبی رہنماؤں،پولیس افسران کی ملکیت ہیں، 11دسمبر2018کو سندھ کی تمام 30سالہ زمینوں کومنسوخ کیا گیا تھا ، 30سالہ زمین زرعی، ڈیری،کیٹل،پولٹری فارمنگ کے لیے لیز پر دی گئی تھی۔
سرکاری زمینوں پر غیرقانونی طور پر کمرشل کام کرکے خرید و فروخت کی گئی۔ڈی سی ملیر نے تمام متعلقہ محکموں سندھ رینجرز، ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس ایس پی ملیر ، کمانڈر رینجرز 62 اور 42 ونگ ، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سمیت دیگر محکموں کو خط لکھا تھا۔
اینٹی انکروچمنٹ کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران اب تک 500 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین واگزار کرائی گئی ، واگزار زمین کی مالیت اربوں روپے ہے ، آپریشن کے دوران پولیس اور دیگر محکموں کے سیکڑوں اہلکار موجود ہے۔اینٹی انکروچمنٹ آپریشن ایک ہفتہ تک جاری رہے گا ، ایس ایم بی کا کہناہے کہ کسی بھی شخص کو قبضےکی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ڈسٹرکٹ ملیرمیں حلیم عادل شیخ اورکزن کے فارم ہاوَس پرایس بی سی اے نے کارروائی کی ہے ,پرہائی وےپرحلیم عادل شیخ کےفارم ہاوَس کوگرانےکیلئےمشینری اورعملہ پہنچ گیا ،ضلعی انتظامیہ، ایس بی سی اےاورپولیس کی جانب سے آپریشن کیا جا رہاہے ،ملیرمیں انسدادتجاوزات ٹیم نےفارم ہاوَس گرانا شروع کردیا ،ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ 30 سال سے بنے 200 سے زائد فارم ہاوَسز مسمار کیے جائیں گے،ایس ایس پی لطیف صدیقی کافارم ہاوَس بھی گرا دیا گیا
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ میرے کزن طارق قریشی کے گڈاپ میں فارم ہاوَسزکو گرایا جا رہا ہے ،ملیرمیں میرے بھائی کے فارم ہاوَس کوگرانے کیلئے مشینری بھیجی گئی ہے، تمام زمینوں کےکاغذات موجود ہیں،اسٹے آرڈرکے باوجودکارروائیاں کی جارہی ہیں ،بلاول بھٹوکے کہنے پروزیراعلیٰ سندھ انتقامی کارروائیاں کروارہے ہیں،ایک ایک کاغذ موجود ہے،قانونی زمینوں پرکارروائیاں کی جارہی ہیں ،بلاول بھٹوکے کہنے پروزیراعلیٰ سندھ انتقامی کارروائیاں کروا رہے ہیں،ملیر میں میرےبھائی کا فارم ہاؤس بھی گرانے کیلیےمشینری بھیجی گئی ہے،