پارٹی عہدہ سے ہٹانے کی کاروائی کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی

0
47
imran khan

لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی، پارٹی عہدہ سے ہٹانے کی الیکشن کمیشن کارروائی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ،

جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے درخواست پر سماعت کی ۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپیکر کا فریق ہونا ضروری نہیں ہم عید کے بعد کیس کو سماعت کیلئے مقرر کررہے ہیں،عید کے بعد روسٹرم تبدیل ہوگا شاید ہم میں سے ایک جج صاحب بنچ کا حصہ نہ ہوں عید کے بعد پہلے یا دوسرے جمعہ کو کیس سنیں گے

قبل ازیں ایک اور درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر تھی جس کا فیصلہ عدالت نے محفوظ کر رکھا ہے،دائر درخواست میں عمران خان،چیف الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن عمران خان کو این اے 95 میانوالی سے نااہل قرار دے چکی ہے،الیکشن کمیشن نے 7 دسمبر 2022 کو عمران خان کے خلاف قانون کاروائی کا آغاز کیا-

درخواست میں کہا گیا کہ توشہ خانہ کےحقائق چھپانے پر الیکشن کمیشن نے 21 اکتوبر 2022 کو عمران خان کو نااہل قرار دیا،اس سے قبل نواز شریف کو بھی عدالت نااہل کر چکی ہے،جس کے بعد نواز شریف پارٹی صدر نہیں رہے، نااہلی کے بعد کوئی پارٹی ہیڈ نہیں رہ سکتا، الیکشن کمیشن سے رجوع کیا مگر عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عمران خان کو چیئرمین تحریک انصاف کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے

واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی الیکشن کمیشن نےعمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی شروع کر دی ہے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا تھا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا یہ ایسی چوری ہے جس میں مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ ثابت ہے

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

Leave a reply