نئی دہلی: مودی راج میں انتہاپسند ہندؤں کا کشمیری طالب علم پر بےرحمانہ تشدد۔ راجھستان میں جنونی ہندوں کے ایک گروپ نے اکیس سالہ میر فرید کو کھمبے سے باندھ کر بےدردی سے مارا اور پھر زنانہ کپڑے پہنا کر گھماتے رہے۔ نوجوان شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیرِعلاج۔
ذرائع کے مطابق مودی سرکار کے دوسری بار اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں، دلت اور کشمیریوں پر مظالم کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔ افسوس ناک واقع پیش آیا ریاست راجھستان کے شہر الور میں انتہا پسند ہندوں کے ایک گروپ نے اکیس سالہ کشمیری طالب علم میر فرید کو کھمبے سے باندھ کر بےرحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ذرائع کےمطابق مودی کےچیلوں نے کشمیری طالب علم پر بری طرح سے مارنے کے بعد اس کو زنانہ لباس پہنا کر بازاروں میں بھی گھمایا۔ میرفرید کا تعلق ضلع بارہ مولا سے ہےانجینئرنگ کا طالب علم اور ساتویں سمسٹر میں ہے۔کشمیری میڈیا کےمطابق میرفرید اے ٹی ایم سے پیسے نکلوانے گیا تھا کہ انتہا پسندوں نے اسے پکڑ لیا اور مارا پیٹا