شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرے،21 ہزار سے زائد کے خلاف ایف آئی آر درج
کانپور: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے پر تشدد مظاہروں میں کانپور کے مختلف تھانوں میں پندرہ ایف آئی آر درج ہوئی ہیں جس میں 21ہزار سے زیادہ افراد کے خلاف کیس درج کیے گئے ہیں۔واضح رہے گزشتہ ہفتہ کانپور میں مظاہروں کے دوران تشدد بھڑک اٹھا تھا اور جب سے ہی وہاں کے حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی نے قوم سے کیا گیا ایک اور وعدہ پوراکردیا
کانپورکے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کانپوراننت دیو نے کہا ’’ 21,500 افراد کے خلاف کم از کم 15 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور ابھی تک 13 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں 12 افراد بیکن گنج اور ایک شخص کو بلہور علاقہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘ ایف آئی آر کی تفصیلات کے مطابق پانچ ہزار افراد کے خلاف ببو پوروا میں کیس درج کیا گیا ہے، چار ہزار افراد کے خلاف یتیم گنج میں کیس درج کیا گیا ہے۔
روس نے امریکہ کاتوڑکرلیا،اب اپنا انٹرنیٹ اپنی دنیا، امریکہ اوراتحادی ہوئے پریشان
کوتوالی تھانہ میں ایک ہزار افراد کے خلاف کیس درج ہوا، پیل کھانہ پولیس نے پانچ ہزار افراد کے خلاف کیس درج کیا، دو ہزار افراد کے خلاف کرنیل گنج، ساڑھے تین سو چکھری تھانہ اور سو سے زیادہ لوگوں کے خلاف گوال ٹولی تھانہ میں کیس درج ہوا۔ جن افراد کے خلاف کیس درج ہوئے ہیں ان میں اکثریت کے خلاف تشدد میں حصہ لینے کے لئے کیس درج کیے گئے ہیں جبکہ کچھ لوگوں کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے لئے بھی کیس درج کیا گیا ہے۔
خدا سب سے محبت کرتا ہے، چاہے وہ بدترین کیوں نہ ہو، پوپ فرانسس
شہر میں چھٹے دن بھی انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں۔ شہر میں تناؤ موجود ہے لیکن کسی تازہ تشدد کی خبر نہیں ہے۔ ضلع مجسٹریٹ وجے وشواس پنت نے ایجنسی کو بتایا ’’صورتحال معمول پر واپس آرہی ہے اور مارکیٹ بھی کھل رہے ہیں۔ ہم حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کے بارے میں بھی غور کر رہے ہیں۔‘‘ اتر پردیش کے بیشتر علاقوں میں تناؤ ہے اور بہت سے علاقوں میں پولیس کی زیادتیوں کی بھی خبریں موصول ہوئی ہیں۔