لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں دفعہ 144 نافذ ،مظاہروں اور احتجاج پر پابندی ، معاملہ شدت اختیار کرگیا
پشاور: لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں پولیس اور ڈاکٹرز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کی گونج دور دور تک سنائی دی جانے لگی ، اطلاعات کےمطابق وزارت صحت کے پی نے اس مسئلے کے حل کے لیے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی پاکستان واپسی کا انتظار کرنا شروع کردیا ہے،
خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال لیڈی ریڈنگ میں پولیس کا ہڑتالی ڈاکٹروں پر لاٹھی چارج متعدد زخمی و گرفتار pic.twitter.com/GlztOx4Tx2
— JB (@JBaghwan) September 27, 2019
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کشمیریوں کے سفیر وزیراعظم عمران خان کی ملاقات، مسئلہ کشمیر پر گفتگو |
لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں ہونے والے اس تنازعہ کے متعلق معلوم ہوا ہےکہ ہسپتال انتظامیہ نے ہسپتال کی حدود کے اندر دفعہ 144 نافذ کررکھی تھی اور ایک وقت میں 5 سے زائد ڈاکٹروں کا ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی تھی ، ذرائع کےمطابق ڈاکٹرز کو یہ بھی ہدایت تھی کہ وہ اپنا سروس کارڈ لٹکا کر رکھیں تاکہ پتہ چل سکے کہ مذکورہ شخص ڈاکٹر ہے
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹروں کو پہلے ہی کہہ دیا گیا تھا کہ وہ احتجاج نہیں کریں گے اور اگر کسی نے احتجاج کیا تو وہ خود ذمہ دار ہوں گے ، ذرائع کےمطابق یہ تنازع اس وقت شدت اختیار کرگیا جب ڈاکٹرز نے حکومت کی طرف سے ڈیزائن کردہ بل کو مسترد کرتے ہوئے ہسپتال میں مریضوں کو چیک کرنا بند کردیا اور آوٹ ڈور کو مکمل طور پر بند کردیا گیا
باغی ٹی وی کے مطابق ریجنل اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کی طرف سے تیار کردہ آرٹیکل 129 اس وقت وجہ تنازعہ بنا ہوا ہے ، کل کے واقعہ کے بعد حکومت اور ڈاکٹرز کے درمیاں ہونے والے جھگڑے کے بعد اب صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہےکہ وہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی وطن واپسی کے بعد ان سے مشاورت کرکے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کریںگے