عیانت حسین بھٹی ایک ورسٹائل فنکار تھے،گلوکاری ، کمپئرنگ ، اداکاری تمام شعبوں میں‌اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے. گلوکاری کا شوق انہی فلمی صنعت میں لے آیا.1953 میں انہوں نے فلم شہری بابو میں ایک سائیں کا کردار کیا اور ساتھ ہی ساتھ اس میں‌گلوکاری بھی کی، ان کی اداکاری اور گلوکاری دونوں‌کو بے حد پسند کیا گیا. 1955 میں شباب کیرانوی نے اپنی فلم جلن میں انہیں مرکزی کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔ اس کے بعد انکی اداکاری کا کیرئیر چل پڑا ، انہوں نے متعدد فلمیں بھی ڈائریکٹ‌کیں.انہوں نے اردو پنجابی فلموں میں کام کیا اور بنائیں بھی،

انکی آخری فلم عشق دا روگ 1989 میں‌ سینما گھروں کی زینت بنی.عنایت حسین بھٹی نے 1985ء کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی ایک نشست پر انتخاب لڑا تھا مگر کامیاب نہ ہو سکے تھے۔ پاکستان کے مشہور فلمی اداکار کیفی ان کے بھائی، ٹیلی وژن کے مشہور فن کار وسیم عباس ان کے صاحبزادے اور ٹیلی وژن ہی کے ایک اور اداکار آغا سکندر ان کے داماد تھے۔عنایت حسین بھٹی کا انتقال فلم اور میوزک انڈسٹری کو ایک بڑا دھچکہ تھی ان کا خلاء کوئی نہ پورا کر سکا ہے اور نہ ہی کر سکے گا. ان کے گیت آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں.

Shares: