لاہور:بھارت ایک بار پھرپاکستان سے دشمنی میں تمام حدیں پارکرگیا ہے اور اب توانتہائی جارحانہ اقدام اپناکرپاکستانیوں کواورمشکل میں ڈال دیا ہے ، اطلاعات ہیں کہ بھارت نے پنجاب کی سب سے بڑی نہر مرالہ راوی لنک کا پانی روک لیا ،تین ماہ گزر جانے کے باوجود نہری پانی نہ ملنے پر لاہور ،شیخوپورہ ،نارووال ،سیالکوٹ ،بہاولپور اور بہاول نگر کے لاکھوں ایکٹر رقبہ پر دھان کی فصل کاشت نہ ہو سکی ۔

بھارتی آبی دہشتگردی سے بھاری زمین کٹاؤ ، ذمہ دار ورلڈبینک ۔۔۔ انشال راؤ

ذرائع کے مطابق بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورذی کرتے ہوئے 540میگا واٹ بجلی کی پیداوار کیلئے پراجیکٹ کو مذکورہ نہری پانی فراہم کر رہا ہے ۔مرالہ راوی لنک میں ہر سال 14اپریل کو پانی رواں ہو جاتا تھا تاہم اب کئی ماہ کی تاخیر کے باوجود زمیندار طبقہ انتہائی پریشان ہے جبکہ ڈیزل کی قیمتیں کئی گنا بڑھ جانے سے زمیندار ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں ۔

مذکورہ نہر کے پانی کی اشد ضرورت کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف ضلع سیالکوٹ کا ایک لاکھ اڑتالیس ہزار رقبہ اس نہر کے پانی سے سیراب کیا جاتا ہے اور بہاولپور اوربہاول نگر تک نہری پانی جو راوی اور ستلج کے ذریعے پہنچتا ہے کئی ماہ سے چاول کی کاشت کیلئے پریشان ہیں مزید تاخیر سے سیزن بھر کی کمائی سے ہزاروں زمینداروں کا معاشی قتل ہو گا ۔مذکورہ اضلاع کے زمینداروںنے حکومت سے اس معاملے پر توجہ دینے کی اپیل کی ہے ۔

بھارت نے سیلابی پانی چھوڑنے کے بعدپاکستان کو پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا. سیلاب کا…

یاد رہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ کے مطابق پاکستان کو ہیڈ مرالہ کے مقام پر ہر روز 55 ہزار کیوسک پانی دینے کا پابند ہے.

بھارت کے ساتھ جنگ ناگزیر…!!!

سندھ طاس نہری نظام

انڈس بیسن کے پانی کا ماخذ چین میں ہے اور یہ پانی بھارت کے زیر انتظام کشمیر سے ہوتا ہوا پنجاب اور سندھ سے گزر کر بحیرۂ عرب میں جاتا ہے۔ اس نہری نظام میں چھ دریا ہیں جن میں سے تین مشرقی ہیں اور تین مغربی۔مغربی دریاؤں میں دریائے سندھ، جہلم اور چناب ہیں جبکہ مشرقی دریاؤں میں راوی، بیاس اور ستلج شامل ہیں۔ان دریاؤں کا جغرافیہ کچھ اس طرح ہے کہ دریا تو پاکستان میں بہتے ہیں مگر وہ نکلتے بھارت سے ہیں۔

Shares: