بھارت میں کشمیری طلبہ پر دہشت گردی کے مقدمات ناقابل قبول،مذمت کرتے ہیں: پاکستان
اسلام آباد :بھارت میں کشمیری طلبہ پر دہشت گردی کےمقدمات ناقابل قبول،مذمت کرتے ہیں:اطلاعات کے مطابق پاکستان نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارت کے مقابلے میں پاکستان کی کامیاب پر جشن منانے والے کشمیریوں پر بدترین تشدد کی سخت مذمت کی ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بیان دیا گیا کہ کشمیری طلبہ پر تشدد سے واضح ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور انتہاپسند ہندو تنظیم ایک دوسرے میں ضم ہو کر انتہاپسند ’ہندوتوا‘ سوچ اقلیت خصوصاً مسلمانوں کے خلاف نفرت عروج پر ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ انتہائی مذمت اور گہری تشویش کا باعث ہے کہ بھارتی حکام کشمیری طلبہ اور نوجوانوں پر انسداد دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’یہ بالکل واضح ہے کہ نفرت آمیز رویہ اور اسلاموفوبیا بھارت میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور جنٹلمین گیم کرکٹ بھی اس کے مضر اثرات سے نہیں بچ سکا۔
دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی حکومت کو ٹی 20 کرکٹ میچ کے پس منظر میں کشمیری نوجوانوں اور مسلم اقلیت کے خلاف ڈرانے دھمکانے اور تشدد کی مکمل تحقیقات کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔
خیال رہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست کھانے کے بعد بھارتی پنجاب کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم کشمیری طالب علموں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے ہاسٹل کے کمروں میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔
بعدازاں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے خلاف پاکستان کی کامیابی کا جشن منانے والے میڈیکل کالجز کے دو طلبہ کے خلاف انسداد دہشت گردی کے مقدمات دائر کردیے گئے۔
طلبہ سری نگر میں گورنمنٹ میڈیکل کالج اور شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ میڈیکل سائنسز میں زیر تعلیم ہیں۔
بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر رویندر رینا نے کہا تھا کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے ’دشمن ملک‘ پاکستان کے لیے خوشی کا اظہار کیا وہ جلد ہی جیل میں ہوں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے روایتی حریف بھارت کو 24 اکتوبر کو ٹی 20 ورلڈ کپ کے سپر 12 راؤنڈ کے میچ میں 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔