ہندوستانOIC کےانعقادکامخالف:بلاول بھی دھمکیاں دے رہا ہے:ٹائمنگ ایک ہے:اللہ خیرکرے:شاہ محمود قریشی

0
93

اسلام آباد :ہندوستان او آئی سی کے انعقاد میں رکاوٹیں ڈال رہا ہےاوربلاول بھی دھمکیاں دے رہےہیں،اللہ خیرکرے:شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے خلاف سازش کا انکشاف کردیا ،اطلاعات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بلاول کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میری نظر میں بلاول کا بیان انتہائی ناسمجھداری والا بیان ہے، پریشان ہمیں ہوناچاہیے جبکہ پریشان یہ خود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد تو ابھی جمع کروائی گئی ہے، او آئی سی کے سنتالیسویں اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ پاکستان اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کرے گا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ زبردستی نہیں کریں گے اپنامینڈیٹ اراکین کو یاد کرائیں گے اور کسی رکن اسمبلی کو ووٹ دینے سےنہیں روکیں گے جبکہ تحریک کا آئینی اور قانونی انداز میں مقابلہ کریں گے۔

شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ 27 او آئی سی کا اجلاس حکومت کا نہیں ریاست پاکستان کا ایونٹ ہے،ستمبر کو میرے خطوط او آئی سی وزرائے خارجہ کو بھجوائے جا چکے ہیں اور آج صبح سے مہمان آنا شروع ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مصر کے وزیر خارجہ کل آ رہے ہیں جبکہ 21 تاریخ کو ایک اور اہم وزیر خارجہ پاکستان تشریف لا رہے ہیں، میں بطور وزیر خارجہ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہندوستان اس کانفرنس کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، مجھے امید ہے بلاول ہندوستان کے ایجنڈے کا حصہ نہیں بنیں گے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ بچہ گھبراہٹ کا شکار دکھائی دے رہا ہے، آپ کے پاس نمبرز پورے ہیں تو پھر آپ گھبراہٹ کا شکار کیوں ہو رہے ہیں؟

وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی صفوں میں یکسوئی نہیں ہے کیونکہ یہ بنانے کیلئے نہیں گرانے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں جبکہ یہ مثبت نہیں منفی اتحاد ہے، ان کے اندر یکسوئی نہیں ہے یہ مختلف مفادات والے لوگ عمران خان کو گرانے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد ضرور کریں ہم اپنے ممبران کو منانے کی کوشش کریں گے لیکن زبردستی نہیں کریں گے جبکہ ہم تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ قانونی، جمہوری اور سیاسی انداز میں کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ کے اندر مسائل سامنے آ رہے ہیں جبکہ ن لیگ کے اندر دو سوچیں ہیں ، ایک سوچ تحریک عدم اعتماد کی پشت پناہی کر رہی ہے اور ایک اس کے برعکس بھی ہے۔ کیا عدم اعتماد کی تحریک انہوں نے سوچ سمجھ کے پیش نہیں کی تھی ؟

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اب ان کو گھبراہٹ کس بات کی ہے، یہ تو پچھلے اڑتالیس گھنٹوں میں 190/200 ووٹوں کی بات کر رہے تھے تو پھر آج بوکھلاہٹ کا شکار کیوں ہو گئے؟

واضح رہے اس سے قبل اسلام آباد میں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ اگر پیر تک اجلاس نہ بلایا گیا تو ہم ایوان میں دھرنا دیں گے۔

بلاول بھٹو کا یہ بھی کہنا تھا کہ دیکھتے ہیں آپ قومی اسمبلی ہال میں او آئی سی کانفرنس کیسے کرتےہیں، جب تک ہمارا حق نہیں دیا جاتا ہم بیٹھے رہیں گے، کوشش کی جارہی ہے کہ ارکان اپنا ووٹ استعمال نہ کریں، تاثر دیا جارہا ہے وہ نہیں کھیلے گا تو کوئی نہیں کھیلے گا۔

پیپلز پارٹی کے چیئر مین کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ چاہتا ہے آئینی بحران پیدا ہو اور تیسری قوت کو موقع ملے، عمران خان نے شکست دیکھ کر غیرجمہوری عمل اختیار کیا، حکومت طاقت کے استعمال پر اتر آئی، پہلے پارلیمان پھر سندھ ہاؤس پر حملہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آئیں مقابلہ کریں، عمران نیازی زندگی بھر کھلاڑی رہے، آخرمیں بال ٹیمپرنگ نہ کریں، ہم ذمہ داری کے ساتھ آج تک چل رہے ہیں، حکومت چاہتی ہے آئینی بحران پیدا ہو۔

بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ اسپیکر نے غیر جمہوری سوچ اپنائی تو ساری اپوزیشن کو مناؤں گا، اسپیکر پیر تک عدم اعتماد نہ لائے تو ایوان میں دھرنا دیں گے، دیکھتے ہیں آپ قومی اسمبلی ہال میں او آئی سی کانفرنس کیسے کرتے ہیں۔

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ عمران اکثریت کھو چکا ہے، عمران شکست دیکھ کر غیر جمہوریہ اپنا رہا ، جب تک ہمارا حق نہیں دیا جاتا ہم بیٹھے رہیں گے۔

Leave a reply