بھارت میں کرونا سے بھی خطرناک وائرس،تعلیمی ادارے،دفاتر بند
بھارت میں نیا وائرس، خوف و ہراس پھیل گیا، تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے
بھارت میں نیا وائرس "نپاہ” کا پھیلاؤ شروع ہو گیا ہے، بھارتی ریاست کیرالہ میں نپاہ کے چھ مریض سامنے آئے ہیں جس کے بعد وائرس سے بچاؤ کے اقدامات سخت کر دیئے گئے ہیں، تعلیمی اداروں میں 24 ستمبر تک چھٹیاں کر دی گئی ہیں، بھارتی کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کیرالہ میں موبائل لیبارٹری روانہ کی ہے تا کہ متاثرہ کے ٹیسٹ کئے جا سکیں،کیرالہ میں بینک، دفاتر بھی بند رکھنے کا حکم دے دیا گیا ہے، شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ ماسک پہنیں اور احتیاط کریں،
پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ڈی جی کا کہنا تھا کہ نپاہ وائرس میں شرح اموات کرونا سے بڑھ کر ہے، مریضوں کے ٹیسٹ کئے گئے،چھ مریض سامنے آئے ہیں، ماہرین پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو وائرس سے شہریوں کو بچانے کے لئے ایس او پی پر کام کر رہی ہے،
بھارت میں نپاہ وائرس کی وجہ سے دو افراد کی موت بھی ہوئی ہے ،نپاہ وائرس دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے ،بھارتی حکومت کے پاس نپاہ وائرس کے علاج کے لیے واحد آپشن مونوکلونل اینٹی باڈی ہے تاہم اس کی تاثیر ابھی تک طبی طور پر ثابت نہیں ہوئی
نیپاہ وائرس کی بھارتی وبا جس کا کوئی علاج نہیں ہے اور یہ متاثر ہونے والے 75 فیصد لوگوں کو ہلاک کر سکتا ہے پر برطانیہ کے صحت کے رہنما گہری نظر رکھے ہوئے ہیں،
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ نپاہ وائرس پہلی بار 1998 میں ملائیشیا کے گاؤں سنگائی نپاہ میں پایا گیا تھا ، گاؤں کے نام پر اس کا نام نپاہ رکھا گیا ، یہ وائرس چمگادڑوں اور خنزیروں سے پھیلتا ہے ،اگر وائرس سے متاثرہ چمگادڑ کوئی پھل کھاتا ہے اور انسان یا جانور وہی پھل یا سبزی کھاتا ہے تو وہ بھی اس کا شکار ہو جاتا ہے
پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے الائزا ڈینگی ٹیسٹ کی قیمت 1,500روپے مقررکر دی
ڈینگی کا ڈنگ تیز، ہسپتال بھر گئے
لاہور میں ڈینگی کیسز کی شرح میں کمی
انیل مسرت منموہن سنگھ کے ہمراہ سیلفی بنانے لگے تو کیا ہوا؟
سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کا کرونا ٹیسٹ، کیا آئی رپورٹ؟
ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائی جاری، 68 افراد گرفتار،639 مقدمات درج