بھارت میں غیر ملکی فنڈنگ کے نام پر صحافیوں کے خلاف کاروائیاں شروع کر دی گئی ہیں
صحافیوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں، لیپ ٹاپ، موبائل فون پولیس نے قبضے میں لے لئے ہیں، ایک ہی وقت میں 30 مقامات پر چھاپے مارے گئے، دہلی پولیس کے سپیشل سیل نے کاروائی کی، دہلی پولیس کے سپشل سیل نے نیوز ویب سائٹ سے منسلک صحافیوں کے گھروں پر چھاپے مارے، کاروائی دہلی،نوئیڈا،غازی آباد میں کی گئی، چھاپے کے دوران کئی افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے،تاہم اے این آئی نے کسی بھی گرفتارری کی تردید کی ہے،
دہلی پولیس کے سپیشل سیل نے صحافیوں کے گھروں پر چھاپے کے دوران انکے گھروں سے لیپ ٹاپ، موبائل فون، ہارڈ ڈسک، فائلیں قبضے میں لی ہیں، دہلی پولیس نے یواے پی اے کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے، اس کاروائی کے حوالہ سے صحافی ابھیسار شرما نے ٹویٹ کی ہے اور کہا ہے کہ دہلی پولیس نے انکے گھر چھاپہ مارا ہے اور اس دوران انکا فون اور لیپ ٹاپ پولیس لے گئی ہے،
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی پولیس کے سپشل سیل کے ایک سو سے زائد اہلکار چھاپے کے دوران شامل تھے، پیرا ملٹری فورس کے اہلکار بھی ہمراہ تھے، پولیس نے چھاپوں کے حوالہ سے میڈیا کو آگاہ نہیں کیا ، بھارتی میڈیا کے مطابق صحافیوں پر غیرملکی فنڈنگ کو لے کر چھاپے مارے گئے، دہلی پولیس نے 17 اگست کو بھی ایک کاروائی کی تھی،اسکے بعد ایک نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے، درج مقدمے کے مطابق تحقیقات کے دوران تین برسوں میں 38 کروڑ روپے کی غیر ملکی فنڈنگ کا انکشاف سامنے آیا ہے
اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت
ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’
عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ
بھارت میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے صحافیوں کے گھروں پر چھاپوں کی مزمت کی ہے،اور مودی سرکار پر کڑی تنقید کی ہے، کانگریس کے رہنما پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے گھروں پر چھاپے مردم شماری کے نتائج سے توجہ ہٹانے کے لیے ہے، پورے ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے مودی کی نیند اڑی ہوئی ہےجب نصاب سے باہر کوئی سوال ہوتومودی جی کے نصاب کا ایک دیکھا بھالا ہتھیار باہر نکال لیا جاتا ہے جو مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کا ہتھیار ہے۔ آج صبح سےصحافیوں کے خلاف جو کارروائی کی جا رہی ہے وہ اسی نصاب کا حصہ ہے
انڈین نیشنل کانگریس نے بھی صحافیوں کے خلاف کاروائیوں پر تنقید کی اور کہا کہ مودی ڈرے ہوئے، گھبرائے ہوئے ہیں، صحافی مودی کی کوتاہیاں، ناکامیان سامنے لا رہے ہیں،ا سی لئے انکے خلاف کاروائی کی جا رہی ہے،سواج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی صحافیوں کے خلاف کاروائیوں پر کہا کہ چھاپے کوئی نئی بات نہیں،بی جے پی نے ہمیشہ صحافیوں کے گرد گھیرا تنگ کیا، ایک طرف من پسند میڈیا کو اشتہارات کے نام کر کروڑوں دیئے جاتے ہیں دوسری جانب صحافیوں کے گھروں پر چھاپے،؟مودی سرکار سچ کو جھٹلا نہیں سکتی،