بھارت پاکستان میچز کھیلنے نہیں آتا تو قومی ٹیم کو وہاں نہیں جانا چاہیے. احسان مزاری

0
52
Ihsan Mazari

وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمان مزاری نے کہا ہے کہ اگر ہندوستان پاکستان نہیں آنا چاہتا اور وہ ہائبرڈ ماڈل کے لیے جانا چاہتا ہے، اگر وہ نیوٹرل وینیوز پر کھیلنا چاہتا ہے تو پاکستانی ٹیم کو بھی ہائبرڈ ماڈل [بھارت میں] کے لیے جانا چاہیے۔ جبکہ عرب میڈیا کے مطابق تلخ دشمنوں نے پچھلی دہائی کے دوران زیادہ تر غیر جانبدار مقامات پر ملٹی ٹیم ایونٹس میں ایک دوسرے کا مقابلہ کیا ہے اور اکتوبر نومبر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں پاکستان کی شمولیت پر شکوک و شبہات برقرار ہیں۔ بھارت نے آئندہ ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے پاکستان نے 31 اگست سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ کے لیے ایک نئےہائبرڈ ماڈل کے تحت سری لنکا کے ساتھ میچ تقسیم کیے تھے۔

آئی سی سی کے جاری کردہ ورلڈ کپ کے شیڈول کے مطابق، پاکستان اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو بھارت کے شہر حیدرآباد میں کھیلے گا۔ لیکن مزاری نے گزشتہ ہفتے بھارت کے ٹورنامنٹ کے لیے ایک ہائبرڈ ماڈل اور غیر جانبدار مقامات کا مطالبہ کیا۔ پی سی بی کی عبوری انتظامی کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف اس وقت آئی سی سی حکام سے بھارت میں غیر جانبدار مقامات پر کھیلنے کے پاکستان کے مطالبے کے حوالے سے بات چیت کے لیے جنوبی افریقا میں ہیں۔ احسان مزاری نے عرب میڈیا کو بتایا کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) ہمیشہ مختلف بورڈز کو بلیک میل کرتا ہے، وہ آئی سی سی کو بھی بلیک میل کرتے ہیں،لہذا، ہم مزید بلیک میلنگ میں نہیں پڑنا چاہتے۔ جی ہاں، بی سی سی آئی ایک امیر بورڈ ہے، وہ میڈیا کے حقوق کی وجہ سے بہت زیادہ فنڈز بناتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ہر کرکٹ بورڈ کے بازو مروڑ دے۔ بھارتی بورڈ دوسروں کے ساتھ منصفانہ طور پر رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ سوچتے ہیں کہ وہ آئی سی سی کو ہتھکڑی لگا سکتے ہیں کیونکہ وہ سب سے امیر بورڈ ہے، تو مجھے افسوس ہے، وہ غلطی پر ہیں۔پاکستان نے عارضی طور پر آئی سی سی کے جاری کردہ شیڈول سے اتفاق کیا تھا، اس شرط کے ساتھ کہ گرین شرٹس بھارت میں 50 اوور کا ورلڈ کپ بھی نیوٹرل مقامات پر کھیلیں گے کیونکہ بھارت ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا سفر کرنے کو تیار نہیں تھا۔اگر ہندوستان پاکستان نہیں آنا چاہتا اور وہ ہائبرڈ ماڈل کے لیے جانا چاہتا ہے، اگر وہ نیوٹرل وینیوز پر کھیلنا چاہتا ہے تو پاکستانی ٹیم کو بھی ہائبرڈ ماڈل [بھارت میں] کے لیے جانا چاہیے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ پاکستان کو آئی سی سی سے بات کرنی چاہئے اور انہیں بتانا چاہئے ہم ہندوستان جانے کے لئے تیار نہیں ہیں اور ہم غیر جانبدار مقامات پر کھیلنا چاہتے ہیں کیونکہ ہندوستان ہمیشہ کرکٹ کی سیاست کرتا ہے۔ اگر بھارت کو پاکستان میں سیکیورٹی رسک ہے تو وہاں پر کھیلنے کے حوالے سے ہمارے اپنے کھلاڑیوں کے لیے سکیورٹی کے مسائل ہیں۔ مجھے نہیں لگتا ہندوستان ہمارے کرکٹرز کے لیے وہاں کھیلنے کے لیے محفوظ ملک ہے۔

مزاری نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے بھارت جانے کا حتمی فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے جنہوں نے اس معاملے پر غور و خوض اور سفارشات دینے کے لیے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی مل کر بیٹھے گی اور سب مل کر وزیر اعظم کو سفارشات دیں گے۔وزیراعظم پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرست اعلیٰ ہیں اور وہ باس ہیں۔

Leave a reply