بھارت کی راجستھان ہائی کورٹ نے 23 سال قبل سملیٹی بم دھماکہ معاملہ میں 6 مسلمان ملزمان کو بری کر دیا۔ عدالتی فیصلہ آنے کے بعد بری ہونے والے 6افراد اس غم سے بے حال ہیں کہ ان کی زندگی کے اہم ترین 23سال کا ازالہ کیسے ہو گا ۔کئی کے قریبی رشتہ دار اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔
بھارت، ہندو انتہاپسندوں کا مسلم نوجوانوں پر تشدد، زبردستی لگوائے جے شری رام کے نعرے
راجستھان ہائی کورٹ نے جن 6 ملزمان کوبری کیا، ان کے نام رئیس بیگ، جاوید خان، لطیف احمد باجہ، محمد علی بھٹ، مرزا نثار حسین اور عبدالغنی ہیں۔ ان کو ایک مقامی عدالت نے ستمبر 2014 میں عمر قید کی سزا سنائی تھی، لیکن ہائی کورٹ نے اس فیصلہ کو بدل دیا۔

ملزمان کے وکیل شاہد حسین نے بتایا کہ بنچ نے دیے گئے فیصلہ میں اعتراف کیا کہ فریق استغاثہ سبھی 6 لوگوں کے خلاف الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
بری کیے گئے لوگوں میں سے رئیس بیگ کا تعلق آگرہ جب کہ پانچ دیگر افراد جموں و کشمیر سے ہیں۔
یاد رہے کہ 22 مئی 1996 کو بیکانیر سے آگرہ جانے والی راجستھان روڈویز کی بس میں بم دھماکہ میں 14 افراد مارے گئے تھے جبکہ 37زخمی ہوئے تھے۔

Shares: