بھارتی اقدام قابل مذمت، باغی ٹی وی کو دباؤ میں نہیں آنا چاہیئے،خرم نواز گنڈا پور
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما خرم نواز گنڈہ پور نے مودی سرکار کی جانب سے باغی ٹی وی کے ٹویٹر اکاونٹس بند کرنیکی درخواست کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت کا یہ رویہ آزادی صحافت کے خلاف ہے
خرم نواز گنڈا پور نے باغی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کا یہ رویہ آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کے خلاف ہے ،مودی حکومت کے اس اقدام پر احتجاج کرنا چاہئے میں نے تو خود اس پر بہت زیادہ پوسٹس شئیر کی ہیں مغرب کے اپنے مفادات ہیں
خرم نواز گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ باغی ٹی وی کو ٹوئٹر کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیئے اکؤنٹ کا کیا ہے وہ نیا بھی کھل جائے گا –
واضح رہے کہ بھارت میں کسانوں کے مسلسل احتجاج اور انکے مطالبات کو نہ ماننے والی مودی سرکار نے پاکستانی میڈیا کے ٹویٹر اکاؤنٹس کو وارننگ دلوانا شروع کر دی
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کی جانب سے باغی ٹی وی کو وارننگ موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے درخواست کی گئی ہے کہ باغی ٹی وی ہمارے قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے، مودی سرکار کی جانب سے ٹویٹر پر دباؤ کے بعد باغی ٹی وی کے اکاونٹ کو ای میل بھیج کر وارننگ دی گئی ہے
مودی سرکار بھارت میں ایک طرف کسانوں کو کچلنے، اقلیتوں پر مظالم روا رکھے ہوئے ہے تو دوسری جانب انکے حق میں اٹھنے والی آواز کو بھی دبانے کی کوششوں میں مگن ہے، کسان تحریک کے دوران کئی کسان رہنماؤں کے ٹویٹر اکاؤنٹس معطل کروائے گئے ہیں اب مودی سرکار نے پاکستان کے اکاونٹس پر نظر رکھ لی ہے