چین کو سبق سکھا دیا ہے،اب شاید وہ دوبارہ غلطی نہ کرے:بھارتی آرمی چیف

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل ایم ایم نروانے نے بدھ کے روز کہا کہ مشرقی لداخ میں ہندوستانی فوج نے چین کو منھ توڑ جواب دیا ہے۔

فوج کے سربراہ جنرل ایم ایم نرونے نے بدھ کے روز کہا کہ ناگالینڈ میں فوج کے خصوصی دستے کے ہاتھوں ہلاکتوں کے واقعہ کے تعلق سے فوج کی جانچ ٹیم کی رپورٹ ایک دو دن میں آ جائے گی اور اس کی بنیاد پرقانونی کارروائی کی جائے گی ۔

انہوں نےایک خصوصی پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ضلع مون میں فوج کے دستوں کے ہاتھوں شہریوں کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد میجر جنرل کی سربراہی میں جانچ کا حکم دیا گیا تھا ۔

کورٹ آف انکوائری کی رپورٹ ایک دودن میں موصول ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کی بنیاد پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فوج اس معاملے میں ایس آئی ٹی کی جانچ میں مکمل تعاون کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ملک کے قوانین ہمارے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔ فوج ان کی پاسداری کو انتہائی اہمیت دیتی ہے۔

گزشتہ برس 4 دسمبر2021 کے واقعے میں آرمی کمانڈوز کی ایک ٹیم کی کارروائی میں کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 6 مزدور مارے گئے تھے ۔ فوجی حکام نے کہا تھا کہ اس دستے نے کچھ لوگوں کو غلطی سے دہشت گرد سمجھ کر گولی چلا دی تھی۔

وہیں اس واقعے کے بعد گاؤں والوں نے اس دستے کو گھیرکراس پر حملہ کر دیا تھا اور اس افراتفری میں کچھ اور لوگ مارے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج جنگ کی صورت میں بھی شہریوں کو نقصان نہیں پہنچاتی۔ شہریوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال میں جہاں کورونا وائرس کی وبا سے حالات سخت رہے وہیں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کےحالات بھی چیلنجنگ رہے ہیں، تاہم فوج ہر محاذ پر کھڑی رہی۔

نروانے نے کہا کہ ہم نے پچھلے دو سالوں میں نہ صرف فورسز بلکہ انفراسٹرکچر اور ہتھیاروں میں بھی اضافہ کیا ہے۔ سڑکیں اور سرنگوں کی سہولتیں قائم کی گئی ہیں۔ ہم ڈیڑھ سال پہلے کی نسبت بہت بہتر پوزیشن میں ہیں۔ اور ہم کسی بھی چیلنج کے لیے تیار ہیں۔

Comments are closed.