لندن: مقبوضہ کشمیر بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق خلاف ورزی پر برطانوی پارلیمنٹ میں احتجاج کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے برطانوی پارلیمنٹ میں احتجاج کا خیر مقدم کیا ہے۔
مشعال ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیریوں کے قتل عام پر شفاف تحقیقات کا مطالبہ خوش آئند ہے، بھارت میں انسانی حقوق کی شدیدخلاف ورزی ہو رہی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی دنیا بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کا نوٹس لے۔چیئرمین پیس اینڈ کلچر مشعال ملک نے کہا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشعال ملک نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، برطانوی پارلمینٹ میں احتجاج ہورہا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ وکی فورڈ کی جانب سے کشمیریوں کے قتل عام پر شفاف تحقیقات کا مطالبہ خوش آئند ہے، وکی فورڈ نے آرٹیکل 370 کی بحالی پر بھی زور دیا، اینڈریو گیوین کی جانب سے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق کے خلاف احتجاج پر وکی فورڈ اور اینڈریو گیوین کا شکریہ ادا کرتی ہوں، بھارت میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
چیئرمین پیس اینڈ کلچر مشعال ملک نے مزید کہا کہ عالمی دنیا بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کا نوٹس لے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال پنجاب کے سابق گورنر چوہدری محمد سرور نے مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں 13 ماورائے عدالت قتل اور مظالم کے خلاف برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھا تھا۔
چوہدری سرور کی جانب سے لکھے گئے خط میں مقبوضہ وادی میں بھارتی بربریت کو بے نقاب کیا گیا تھا اور بھارتی مظالم کا معاملہ بر طانوی پارلیمنٹ میں اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔
دریں اثنا چوہدری محمد سرور نے کشمیر میں مظالم اور خط کے بارے میں ویڈیو بیان جاری کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت اور اراکین مقبوضہ کشمیر میں ظلم کے خلاف کردار ادا کریں۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ مودی بھارتی مسلمانوں اور کشمیر یوں پر بربریت کی انتہا کر رہا ہے۔