لمقبوضہ کشمیر میں انتظامیہ نے مقامی آبادی سے سڑک بنانے کے لیے زمین تو لے لی لیکن نہ تو سڑک بنی اور نہ ہی معاوضہ ملا۔
مقبوضہ کشمیر، گورنرکے مشیر نے استعفیٰ دے دیا
مذکورہ واقعہ ضلع پونچھ میں واقع مہارکوٹ کا ہے جہاں کی عوام سے انتظامیہ نے 2009 میں سڑک بنانے کے لیے زمین حاصل کی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پونچھ میں واقع براچھڑ سے مہارکوٹ جانے والی 30 کلو میٹر لمبی سڑک کا تعمیراتی کام 2009 میں شروع کیا گیا تھا لیکن وہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا۔
مقبوضہ کشمیر، یورپی وفد کو عام لوگوں سے ملنے نہیں دیا گیا، ایسا کس نے کہا؟
مقامی لوگوں کے مطابق ان سے 2009 میں سڑک بنانے کے لیے زمین حاصل کی گئی تھی لیکن سڑک کی کی تعمیر کا کام شروع نہیں ہوا۔ انہوں نے اس حوالے سے کئی بار ضلعی انتظامیہ سے بات کی لیکن آج تک انتظامیہ نے اس کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔
مقبوضہ کشمیر، یورپی یونین کے وفد کا دورہ، بھارتی حکومت پر شدید تنقید
مقامی شہری منیر حسین نے بتایا کہ ہمیں آج بھی اپنے کندھوں پر پچاس کلو وزن اٹھا کر پانچ سے دس کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہے۔ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں بہت زیادہ پریشانیوں کا سامنا ہے’۔
ایک اورشہری حسن الدین کے مطابق کئی برس بیت گئے ہماری زمینوں کو سڑک کے لیے اکھاڑ کر یوں ہی چھوڑ دیا گیا ہے۔ نہ ہی سڑک کی تعمیر مکمل کی گئی اور نہ ہی زمینوں کے معاوضے دیے گئے۔ غریبوں کی زمینوں کا نقصان بھی ہوا اور سڑک بھی نہیں بنی۔
حسن الدین نے ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ جلد ا زجلد براچھڑ سے مہارکوٹ تک سڑک کی تعمیری کام کو مکمل کروائیں۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو وہ اپنی زمینوں میں فصلوں کی کاشت شروع کر دیں گے۔