نئی دہلی : مودی ڈاکٹرائن سپریم کورٹ میں چیلنج ، شہری نے سپریم کورٹ سے اپیل کردی کہ مودی حکومت کا یہ فیصلہ کالعدم قرار دے . اطلاعات کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کو بھارت کی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ ایم ایل شرما کی جانب سے بھارتی سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 367 میں کی گئیں ترامیم غیرآئینی اور غیرقانونی ہیں۔
ایڈووکیٹ ایم ایل شرما کی جانب سے بھارتی سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بھارتی حکومت نے آرٹیکل 367 میں ترمیم کر کے اس میں چوتھی شق شامل کر دی ہے جس کے تحت آئین ساز اسمبلی کو قانون ساز اسمبلی سے تبدیل کردیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارت کے صدررام ناتھ کووند نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے بل پر دستخط کیے جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔خیال رہے کہ خصوصی آرٹیکل ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی اکائی کہلائے گا، جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔
ذرائع کے مطابق یہی نہیں مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے وادی جموں و کشمیر کو لداخ سے الگ کرنے کا بھی فیصلہ کیا، لداخ کو وفاق کے زیر انتظام علاقہ قرار دیا جائے گا جہاں کوئی اسمبلی نہیں ہوگی۔یاد رہے کہ بھارتی صدر کی جانب سے آرٹیکل 370 کے بل پر دستخط کے لیے بھارت کے آئین کے آرٹیکل 367 میں ترامیم لازمی درکار تھیں۔