انڈونیشیا اور نیوزی لینڈ میں بھی کورونا کا نیا وئیرینٹ پہنچ گیا، پہلے کیس کی تصدیق ہو گئی۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کی جانب آسٹریلوی باشندوں کو ملک سے باہر کرنے کے بعد اومی کرون کا اپنا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔ کورونا کی نئی قسم سے متاثرہ شخص جرمنی سے ملک واپس آیا تھا ، جسے فوری آئسولیٹ کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ شخص کرائسٹ چرچ منتقل ہونے سے پہلے جرمنی سے آکلینڈ آیا تھا اب یہ خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ اومی کورونا کے کیوی ساحلوں پر پہنچنے سے سرحد کی بندش کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔

لندن:اومی کرون کا پھیلاؤ روکنے کیلئےپارلیمنٹ میں خصوصی بل منظور

نئے قوائد میں 17 جنوری سے آسٹریلیا میں مقیم نیوزی لینڈ شہریوں کو مکمل ویکسین کے ساتھ ملک میں داخلے کے لیے ایک ہفتے کے لیے قرنطینہ ہونا ہوگا۔

دوسری جانب انڈونیشیا میں بھی پہلے اومی کرون کیس کی تصدیق ہوئی ہے کورونا کی نئی قسم سے متاثرہ شخص کو فوری آئسولیٹ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کورونا کی تیزی سے پھیلتی نئی قسم اومی کرون میں یہ تحقیق سامنے آئی ہے کہ اومی کرون مریض کو زیادہ بیمار نہیں کرتی اور نہ ہی کورونا کی اس نئی قسم کا متاثرہ شخص زیادہ دن اسپتال میں زیر علاج رہتا ہے۔

کورونا کی نئی قسم کا خوف،چین میں 5 لاکھ سے زائد افراد قرنطینہ

اس سے قبل جنوبی افریقہ سائنسدانوں نے اپنی رپورٹ کی بنیاد پر کہا تھا کہ کورونا کی نئی قسم کے تیزی سے پھیلنے کے شواہد نہیں ملے اومی کرون اب تک جنوبی افریقہ کے 9 صوبوں تک پھیل چکا ہے اومی کرون سے متاثرہ شخص میں سنگین علامات دکھائی نہیں دیتیں تاہم اسے کم شدت والی قسم قرار دینا قبل ازوقت ہو گا اس کے لیے مزید ریسرچ کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل کورونا کے نئے ویریئنٹ ’اومیکرون‘ کے پھیلاؤ کے متعلق سب سے پہلے خبردار کرنے والوں میں سے ایک افریقی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ’او می کرون‘ کی علامات بہت ہی معمولی ہیں اور یہ وائرس 40 سال یا اس سے کم عمر کے افراد کو متاثر کر رہا ہے۔

اومی کرون سے متاثرہ شخص زیادہ دن اسپتال میں زیر علاج نہیں رہتا

Shares: