پاکستان میں مہنگائی12فیصد سے بڑھ کر21فیصد تک پہنچ گئی:ایشین ترقیاتی بینک
اسلام آباد:ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی ) نےاپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان میں سری لنکا کے بعد مہنگائی کی شرح خطے میں سب سے زیادہ ہے اور گزشتہ 6 ماہ میں پاکستان میں مہنگائی 12 فیصد سے بڑھ کر21 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
پاکستان سمیت ایشین ترقیاتی بینک اے ڈی بی نےترقی پذیرایشیائی ممالک سے متعلق اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے۔پاکستان سے متعلق جاری اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں بھی اس سال جی ڈی پی گروتھ معتدل رہے گی جب کہ مہنگائی کی شرح تخمینے سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان میں حالیہ مہنگائی کی وجہ آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کیلئے اقدامات ہیں جبکہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ اور تیل و بجلی پر سبسڈی واپس لینا بھی اس میں شامل ہے۔ایشین ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں توانائی اورخوراک کی عالمی قیمتوں میں اضافہ بھی مہنگائی کی وجہ قراردی گئی ہے۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ اگلے مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار میں قدرے بہتری آئے گی تاہم بیرونی اور مالیاتی عدم توازن پر قابو پانے کیلئے سخت اقدامات کرنا ہونگے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے بتایا گیا کہ روس یوکرائن جنگ کے باعث خطے کی شرح نمو 5.2 کے بجائے 4.6 فیصد تک محدود رہے گی جبکہ ترقی پذیرایشیائی ممالک میں کرونا وباء سے بحالی کا عمل جاری ہے اور بہت سے ممالک میں پابندیاں نرم اور معاشی سرگرمیاں بحال ہورہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عالمی طلب میں کمی کے ساتھ بعض ممالک میں کرونا کا نیا لاک ڈاؤن نافذ ہے اور اس وقت ایشیائی خطے کی کرونا سے مکمل بحالی بہت دور ہے۔
معاشی ترقی سے متعلق ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا تھا کہ اس سال چین کی معاشی ترقی 5 فیصد کے بجائے 4 فیصد رہے گی جب کہ بھارت 7.5 فیصد کے بجائے 7.2 فیصد شرح سے ترقی کرے گا۔مہنگائی سے متعلق بتایا گیا کہ بھارت میں بھی مہنگائی کی شرح بلند رہنے کا تخمینہ ہے، پاکستان میں سری لنکا کے بعد مہنگائی کی شرح خطے میں سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ گذشتہ 6 ماہ میں پاکستان میں مہنگائی 12 فیصد سے بڑھ کر21 فیصد ہوگئی، اس دوران سری لنکا میں مہنگائی 14 فیصد سے بڑھ کر 45 فیصد ہوگئی جب کہ گزشتہ 6 ماہ میں بھارت میں مہنگائی 5.7 سے بڑھ کر 7 فیصد ہوگئی،بنگلہ دیش میں مہنگائی 6.1 سے بڑھ کر 7.4فیصد ہوگئی ہے۔