‏انسان کو اللّٰہ پاک نے اشرف المخلوقات بنایا ہے تحریر : لاریب ناز

0
146

۔دنیا کی کسی بھی مخلوق سے موازنہ کر لیا جائے تو ہمیشہ انسان ہی بہترین نظر آئے گا۔
عقل ، شعور، حس ،اعضاء، شکل و صورت نیز ہر خوبی میں بنی نوع انسان کو برتری حاصل ہے۔
ہر اچھے برے کی تمیزاور فرق کی صلاحیت بھی صرف انسان کو عطا کی گئی۔
خواہشات کرنے کا شرف بھی صرف حضرت انسان کو ہی حاصل ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"اور یقیناً ہم نے اولادِ آدم کو بڑی عزت دی اور انہیں خشکی اور تری کی سواریاں دیں اور انہیں پاکیزہ چیزوں کی روزیاں دیں اور اپنی بہت سی مخلوق پر انہیں فضیلت عطا کی۔”

ان سب کے علاوہ اللّٰہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں ہم پر
رزق ، ہوا ، پانی ، زمین سب اس رب کی عطا کی گئی نعمتیں ہیں۔ لیکن ہم ان سب احسانات اور نعمتوں کو بھول چکے ہیں ہم روز حشر کیسے سامنا کریں گے کیا منہ دکھائیں گے؟
کہ جس نے ہمیں تخلیق کیا اتنی ساری نعمتیں عطا کی ہم اسی کو بھول گئے۔
اسی کے آگے سجدہ ریز ہونے میں غفلت برتی۔۔۔۔۔
اسی کا شکر ادا نہ کیا۔
اس کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل پیرا نہ ہو سکے
اشرف المخلوقات ہونے کے باوجود بھی ہم صراط مستقیم پر نہ چل سکے۔
ہم اپنے مقصد تخلیق کو بھول گئے اور دنیا کی رنگینیوں میں اتنا کھو گئے کہ ہم بھول گئے کہ یہ دنیا فانی ہے، لاحاصل ہے ، مٹ جانے والی ہے۔

ہم بھول گئے کہ زندگی اللّٰہ کی عطا کی گئی امانت ہے، جسے ہم نے اللّٰہ اور اس کے رسول کے احکامات کے مطابق گزارنا ہے ۔ ہماری احسان فراموشی کے باوجود بھی وہ رب ہم سے ستر ماؤں سے بھی زیادہ محبت کرتا ہے۔اس کے باوجود بھی ہم ایک دن میں پانچ مرتبہ اپنے رب سے ملاقات کے مواقع بھی گنواتے ہیں صرف اس دنیا کے لیے جو کہ محض ایک فریب ہے۔

یہ سب جانتے ہوئے بھی پھر ہم اپنے رب کے ساتھ ایسا کیونکر کر سکتے ہیں۔۔۔؟ کیا اس نے ہم پر کوئی احسان نہیں کیا؟ کیا ہمارے گناہ کرنے پر اس نے ہم سے رزق چھینا۔۔۔۔۔۔۔ نہیں!!!
پھر اپنے خالق کے ساتھ ایسا رویہ کیوں۔۔۔۔۔؟؟
ہم یہ بھول رہے ہیں کہ ایک روز ہمیں رب کے حضور حاضر ہونا ہے تب کیا کریں گے ہم۔۔۔۔؟؟

ابھی بھی وقت ہے اللّٰہ عزوجل کی معرفت کو پہچانو اور اپنے تخلیق کے مقصد سے آگاہ ہو ۔ یہ دنیا فانی ہے اور یہ کسی کی بھی ملکیت نہیں ہو سکتی۔تقویٰ اور پرہیز گاری ایسی چیزیں ہیں جو انبیاء کرام علیہم السلام کا ورثہ ہیں پس تم انبیاء کے وارث بنو نہ کہ اس فانی دنیا کے۔

اللّٰہ عزوجل نے ہمیں آخری امت بنا کر ہم پر اپنا فضل کیا ہے اور ہم سے پہلی امتوں کے بارے میں ہمیں آگاہ کر کے بتا دیا کہ ان پر عذاب کیوں نازل ہوئے؟

اگر ہم نے اپنی عادات و اطوار کو نہ بدلا اور ان کے حالات سے عبرت حاصل نہ کی تو یقیناً ہمارا حشر بھی انہی اقوام جیسا ہو گا۔

‎@LaraibNaz2

Leave a reply