تحریک انصاف کےانتخابی نشان بلے کی واپسی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے
سپریم کورٹ میں درخواست درخواست شہری انجینئر قاضی محمد سلیم نے 184(3) کے تحت دائر کی، سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں چیف جسٹس پاکستان اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے، دائر درخواست میں تحریک انصاف کو بلے کا نشان اور مخصوص نشستیں دینے کی استدعا کی گئی ہے ،درخواست میں استدعا کی گئی کہ پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں انتخابی نشان کے بغیر حصہ لیا، اب انتخابی نشان واپس کیا جائے، انتخابی نشان بلے کی واپسی کے بعد آزاد امیدواروں کو پی ٹی آئی میں شامل ہونے کی اجازت بھی دی جائے، پی ٹی آئی کو متناسب نمائندگی کے اصول کے تحت مخصوص نشستیں فراہم کی جائیں، تحریک انصاف نے عام انتخابات میں دیگر تمام جماعتوں سے زیادہ ووٹ حاصل کیے، عام انتخابات میں تحریک انصاف کے حاصل کردہ ووٹوں کی تعداد ایک کروڑ 84 لاکھ 60 ہزار سے زائد ہے
سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گ
عام انتخابات، پاکستان میں موروثی سیاست کا خاتمہ نہ ہو سکا،
سمیرا ملک نے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا
عام انتخابات، آصفہ انتخابی مہم چلانے کے لئے میدان میں آ گئیں
صارفین کا کہنا ہے کہ "تنظیم سازی” کرنے والوںکو ٹکٹ سےمحروم کر دیا گیا
مسلم لیگ ن نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق دیور احمد رضا مانیکا کو بھی ٹکٹ جاری کر دیا
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کر لی تھی، سپریم کورٹ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی سے بلا چھن گیا،سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد تحریک انصاف کے تمام امیدوار وں آزاد حیثیت سے عام انتخابات 2024ء میں حصہ لیا تھا،
انتخابی نشان بلے کی واپسی کے لیے اس سے قبل بھی ایک درخواست دائر ہو چکی ہے،