پاکستان کا ایران کو منہ توڑ جواب،ایران اب بھی سمجھ جائے،مبشر لقمان

mubasher lucman

ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں پاکستان نے بھر پور کاروائی کرتے ہوئے منہ توڑ جواب دیا اور ایران میں گھس کر دہشت گردوں کے سات ٹھکانوں‌کو نشانہ بنایا

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے پاکستان کے منہ توڑ جواب پر کہا ہے کہ ” پاکستان نے ایران کی جانب سے حملوں کا بھر پورجواب دیا ہےآج صبح تقریبا چھ بجے ایران کے اندر ایسے اہداف کو نشانہ بنایا گیا تو ایران میں دہشت گردوں کی محفوظ پنا ہ گاہیں تھیں،پاک فضائیہ کے طیاروں نے ایران میں ان ٹھکانوں کا نشانہ بنایا اور ایک ہی دن میں انتہائی سخت جواب دیا ایران کے پاس اب آپشن ہے کہ یا تو خاموش ہو جائے یا پھر جنگ کے طویل سفر کے لئے تیار ہو جائے، انتخاب ایران نے کرنا ہے”.

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مبشر لقمان کا ایک اور ٹویٹ میں کہنا تھا کہ جے ایف 17 تھنڈر نے ایران کے سرحدوں علاقوں میں کاروائی کی، یہ پاکستان کا ایکشن تھا، پاک فضائیہ نے ایرانی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا،اگر اس جنگ میں اضافہ ہوتا ہے تو فلسطینیوں کی جدوجہد کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے،اس سے مسلم ممالک انتشار کا شکار رہیں گے، اور دشمن مضبوط ہوں گے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے خلاف پاکستان نے احتیاط سے ردعمل دیا، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی چینی مفاد اس آپریشن کا حصہ نہ بنے،پاکستان کے ایران کے اندر کاروائی دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کی، ایران کو ذمہ داری سے کام لینا چاہیے اور اچھے پڑوسی کے طور پر برتاؤ کرنا چاہیے ورنہ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔پاک فضائیہ نے ایران کے اندر صرف بی ایل اے اور بی ایل ایف کے اہداف کو نشانہ بنایا۔ ایرانی فوج کی ایک بھی پوسٹ پر حملہ نہیں کیا گیا دو پڑوسیوں کے درمیان یہ کشیدگی صرف مسلم دنیا اور خطے کے امن کو خطرے میں ڈالے گی۔ چین یا روس جیسے مشترکہ دوست صرف مداخلت کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔ کیا آپ کو ایران،عراق کا 10 سالہ تنازع یاد ہے؟

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ "پاکستان کی تمام مسلح افواج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔تمام چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور پاکستان کسی بھی دوسری مہم جوئی کے لیے تیار ہے۔ امن کے لیے ہماری پہل کو کمزوری نہیں سمجھا جا سکتا”۔

مبشر لقمان کامزید کہنا تھا کہ پاکستان نے ٹھیک چھ بجے ایرانی سرحد کے اندر سات اہداف کو نشانہ بنایا جو بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں تھیں۔ یہ سخت گیر مجرم ایک طویل عرصے سے ہمارے لیے تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں اور ایرانی حکومت نے تمام معلومات کے باوجود ان کے خلاف کاروائی نہیں کی تھی۔ آج صبح پاکستان کا ردعمل سب پر واضح ہو جانا چاہیے کہ ہم اپنے دفاع کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں اور ہم بلوچستان میں امن چاہتے ہیں۔ایران جان لے کہ پاکستان نہ عراق ہے نہ شام، انہوں نے ہمارے امن کے اقدامات کو کمزوری کی علامت کے طور پر غلط شمار کیا۔ آج صبح درست ہدف انہیں اٹھنے بیٹھنے اور سوچنے پر مجبور کر دے گا۔

مبشرلقمان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی غلط مہم جوئی کا وقت انتخابات سے تین ہفتے قبل اور سیاسی بحران کے درمیان تھا۔ ایسے وقت میں جب پاکستان میں ایک نگران حکومت ہے، ایران نے سوچا ہو گا کہ ہم بے خبر ہو جائیں گے ، تا ہم اب پاکستان کے بھر پور جواب، ٹارگٹ حملوں کے بعد ایران یقینا بیٹھ کیا ہو گا،کل کے برعکس آج ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا خاموش ہے، اور انہوں نے ابھی تک پاکستان کے جواب کی کوئی خبر نہیں دی.

پاکستان کا جوابی وار، ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،

واضح رہے کہ ایران نے بلوچستان پر میزائل حملہ کیا جس کے بعد پاکستان نے فوری مذمت کی، اب پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا ہے,پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، ایرانی سفیر کو واپس جانے کا کہہ دیا ہے،پاکستانی حکام کے ایران کے تمام دورے ملتوی کر دیئے گئے،یہ ردعمل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دیا گیا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ایرانی قدم کے جواب کا حق رکھتے ہیں ساری زمہ داری ایران کی ہو گی

 پاکستانی خود مختاری کی خلاف ورزی تعلقات، اعتماد اور تجارتی روابط کو نقصان پہنچاتی ہے

شہباز شریف نے ملکی فضائی حدود میں ایرانی دراندازی کی مذمت کی

پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت پر یہ حملہ ایران کی طرف سے جارحیت کا کھلا ثبوت

پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا 

نئی عالمی سازش،ایران کا پاکستان پر حملہ،جوابی وار تیار،تحریک انصاف کا گھناؤنا کھیل

پاکستان میں ہمارا ہدف دہشت گرد تھے ، پاکستانی شہری نہیں

Comments are closed.