برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد ایران پر زور دیا کہ وہ تحمل سے کام لے اور اسرائیلی حملوں کے خلاف جوابی کارروائی نہ کرے۔
ساموا میں دولت مشترکہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، برطانوی وزیراعظم سٹارمر نے مزید علاقائی کشیدگی کے خلاف خبردار کرتے ہوئے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق پر زور دیا اور کہا کہ ایران پر اسرائیل کے تازہ ترین فوجی حملے تہران کے حالیہ اقدامات کے جواب میں تھے۔اسٹارمر نے کہا کہ "ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ خطے میں امن اور استحکام کو برقرار رکھا جائے۔ جوابی کارروائی صرف مزید تشدد اور عدم استحکام کو جنم دے گی۔” انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ایران کو سمجھائے کہ اشتعال انگیز ردعمل کی صورت میں حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔یہاں سب سے اہم چیز پیچھے ہٹنا ہے،ان مسائل پر میں نے خود ایران کے صدر کو کئی بار کال کی اور بات چیت کی،اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ بھی کئی بات بات کی،ہمیں اب امن کی طرف جانا ہو گا،
برطانوی وزیراعظم کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب اسرائیل نے ایران پر حملے کئے ہیں،برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ "ہمیں مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنا ہوگا۔ ہمیں ایک ایسا راستہ تلاش کرنا ہوگا جس سے سب فریقین کے مفادات کا تحفظ ہو۔”
دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کے خلاف دفاع کا حق رکھتے ہیں، ایران کے متعدد فوجی مراکز کے خلاف صہیونی حکومت کے جارحانہ اقدام کو بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر، خاص طور پر اس کے خلاف دھمکی یا طاقت کے استعمال کی ممانعت کے اصول اور ملکوں کی ارضی سالمیت اور قومی خود مختاری کی خلاف ورزی سمجھتی ہے اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان بیانات کے درمیان، بین الاقوامی سطح پر کشیدگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جس سے خطے میں جنگ کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔
سعودی عرب،پاکستان کے بعد عمان،قطر کی ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت
اسرائیلی حملے میں ایران کے دو فوجیوں کی موت کی تصدیق
ایران پر اسرائیلی حملہ،وزیراعظم شہباز شریف کی مذمت
سعودی عرب نے ایران پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی ہے
اسرائیلی حملے کے بعد ایران میں پروازیں بحال
جارحیت کا جواب دینے کا حق رکھتے ہیں،ایران
اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ،تہران،شیراز ،کرج میں دھماکے








