مزید دیکھیں

مقبول

حضرو:12 سالہ بچی فروخت،70 سالہ بابے سے زبردستی شادی، سوتیلے باپ سمیت 9 گرفتار

اٹک(باغی ٹی وی)حضرو میں سوتیلے باپ نے12سالہ بچی فروخت...

شادی کے نام پر خواتین کو اسمگلنگ کی کوشش ناکام، تین ملزمان گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) امیگریشن نے...

چچا نے بھتیجی، بھائی نے بہن کی جان لے لی

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہو رمیں دو افسوسناک واقعات...

ہر محب وطن قومی اداروں کے ساتھ دلی احترام سے کھڑا ہے،عبدالعلیم خان

استحکام پاکستان پارٹی کے صدراور وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم...

ٹھوس پیشرفت نہ ہونے کے باوجود ایران کیساتھ مذاکرات کے نئے دور کیلئے تیار ہیں ،سعودی وزیرخارجہ

میونخ: سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بات چیت کے 4 ادوار میں ٹھوس پیشرفت نہ ہونے کے باوجود مذاکرات جاری رکھیں گے۔

باغی ٹی وی : "العربیہ” کےمطابق سعودی عرب اور ایران کے درمیان 2016 سےتعلقات منقطع ہیں دونوں ملکوں نے تعلقات کی بحالی کے لیے گذشتہ سال عراق کی میزبانی میں مذاکرات کا آغاز کیا تھا میونخ سیکیورٹی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے چار ادوار میں ناکامی کے باوجود پانچویں دور میں شریک ہوں گے۔

تاہم سعودی وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ اگر ایران کے ساتھ 2015 میں ہونے والا جوہری معاہدہ بحال ہوا تو اس اقدام کو علاقائی خدشات دور کرنےکے لیے یہ’’نقطہ آغاز ہونا چاہیے نہ کہ اختتامی نقطہ‘‘ الریاض ایران کے ساتھ مذاکرات میں دلچسپی رکھتا ہے حتمی طور معاملات طے پانے کے لیے ایران کو ہمسایہ ممالک بنیادی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ خواہش کا اظہار کرنا ہوگا انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایک نیاطریقہ کار تلاش کرلیا جائے گا۔

اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ نے شکوہ کیا کہ اب تک ایران کی جانب سے ان نکات پر ٹھوس پیش رفت دکھائی نہیں دی۔ جو دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کے لیے بے حد ضروری ہے۔

شہزادہ فیصل نے کہا کہ ایران حوثیوں کو بیلسٹک میزائل اور ڈرون کے پرزوں کے ساتھ ساتھ روایتی ہتھیار بھی مہیا کرتارہا ہے جبکہ ایران اور حوثی گروپ دونوں اس الزام کی تردید کرتے ہیں انھوں نے یمن میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی قیادت میں تعطل کا شکار امن کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اس تنازع کو حل کرنے کا راستہ تلاش کرنے میں کوئی مدد نہیں ملی ہے لیکن اس کے باوجود ہم پرعزم ہیں اور ہم اقوام متحدہ کے ایلچی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

عرب اتحاد نے حوثی باغیوں کی دھماکہ خیز مواد سےبھری کشتی تباہ کردی

میونخ میں کانفرنس سےا یران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بھی خطاب کیا، انھوں نے بھی اس خواہش کا اعادہ کیا کہ ایران جتنا ممکن ہو اتنی جلدی ایک اچھے معاہدہ کرنا چاہتا ہے تاہم ایسا تب ہی ممکن ہے جب دوسرا فریق بھی سیاسی فیصلہ کرے ۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر نے امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کا تبادلہ ایک انسانی مسئلہ ہے جس کا جوہری معاہدے سے کوئی تعلق نہیں ہے لہٰذا امریکا فوری طور پر اس مسئلے کو حل کرے۔

قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے امریکا کی جانب سے ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی سربراہی کرنے والے رابرٹ مالے نے ایران سے 4 امریکی شہریوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جسے ایران نے امریکا میں قید اپنے شہریوں سے مشروط کیا تھا۔

قبل ازیں جرمن چانسلر اولف شولز نے بھی اس کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ ایران کے حکمرانوں کو جلد کوئی فیصلہ کرنا ہوگا، ابھی خود پر پابندیاں ہٹانے کے لیے ایران کے پاس کچھ وقت بچا ہے تاہم جوہری معاہدے کی بحالی کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں۔

مسئلہ فلسطین: اسرائیل کا اقوام متحدہ سے تعاون نہ کرنے کا اعلان

خیال رہے سعودی عرب شیعہ ایران کی یمن کی جنگ اورلبنان کے علاوہ خطے بھر میں مداخلت پر نالاں ہے لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی طاقت نے بیروت کے خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کونقصان پہنچایا ہے اور سعودی عرب کے علاوہ یواے ای کے بھی لبنان کے ساھ تعلقات سردمہری کاشکار ہیں ۔

رواں ماہ کے اوائل میں ایران کے صدرابراہیم رئیسی نے کہا تھا کہ اگرالریاض باہمی افہام و تفہیم اور احترام کے ماحول میں مذاکرات کے انعقاد پر آمادہ ہے تو تہران مزید بات چیت کوتیار ہے۔

واضح رہے کہ 2019ء میں سعودی آرامکو کی تنصیبات پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا۔سعودی عرب نے ایران پراس حملے کا الزام عاید کیا تھا جبکہ تہران نے اس الزام کی تردید کی تھی۔ یمن بحران پر اب بھی دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی پائی جارہی ہے جہاں سعودی عرب سمیت عرب اتحاد ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے خلاف لڑ رہا ہے۔

بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط