کوویڈ 19 کے بعد دنیا کو جلد ایک اوروبائی مرض کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ،بل گیٹس

0
46

واشنگٹن: مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے پیش گوئی کی ہے کہ کورونا وائرس کے بعد دنیا کو جلد ایک اور خطرناک اور ہلاکت خیز وبائی مرض کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

باغی ٹی وی : جرمنی کی سالانہ میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ’’ سی این بی سی‘‘ کو انٹرویو میں مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے اطمینان کا اظہار کیا کہ کورونا کے بدترین اثرات ختم ہو رہے ہیں کیونکہ آبادی کے بڑے حصے میں اس مہلک وائرس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو گئی ہے۔

بل گیٹس نے مزید کہا کہ کورونا کی نئی اومی کرون کی شدت میں بھی کافی کمی آئی ہے اور یہ اتنا ہلاکت خیز بھی ثابت نہیں ہوا جس سے اس بات کو تقویت ملی ہے کہ کورونا کے خلاف سماج میں مدافعت پیدا ہوگئی ہے تاہم انھوں نے خبردار کیا کہ دنیا کو نئی وبا کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ہو سکتا ہے کہ کبھی بھی کورونا کی ابتدا کے بارے میں نشاندہی نہ کر سکیں امریکی…

دنیا بھر میں پولیو مہم چلانے والے بل گیٹس نے نئی وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ اگر ابھی سے تحقیق اور تیاری کی جائے تو جلد آنے والی اس وبا سے لڑنا ممکن ہوجائے گا۔

بل گیٹس نے کورونا پر قابو پانے کی عالمی کوششوں کی تعریف کرنے کے بجائے کہا کہ وائرس جیسے جیسے معاشرے میں پھیلتا ہے ویسے ویسے اس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہوتی جاتی ہے اور اس رجحان نے ویکسین کے مقابلے میں قوت مدافعت پیدا کرنے میں زیادہ کردار ادا کیا۔

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ کورونا وبا کے باعث شدید بیماری کے خطرات جو بنیادی طور پر بڑھاپے، موٹاپے یا ذیابیطس کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں اب اس کے امکانات ڈرامائی طور پر کم ہوتے جا رہے ہیں۔

بل گیٹس کی کورونا وبا سے متعلق نئی پیشگوئی

گیٹس نے کہا کہ 2022 کے وسط تک عالمی ادارہ صحت کے 70 فیصد آبادی کو ویکسین کرنے کے عالمی ادارہ صحت کے ہدف تک پہنچنے میں "بہت دیر” ہو چکی ہے۔ اس وقت دنیا کی 61.9% آبادی کو کوویڈ 19 ویکسین کی کم از کم ایک خوراک ملی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کو مستقبل میں ویکسین تیار کرنے اور تقسیم کرنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھنا چاہیے، حکومتوں سے ابھی سرمایہ کاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گیٹس نے کہا، "اگلی بار ہمیں کوشش کرنی چاہیے اور اسے دو سال کے بجائے، ہمیں اسے چھ ماہ جیسا بنانا چاہیے،” گیٹس نے مزید کہا کہ میسنجر RNA (mRNA) ٹیکنالوجی سمیت معیاری پلیٹ فارمز یہ ممکن بنائیں گے اگلی وبائی بیماری کے لئے تیار رہنے کی قیمت اتنی بڑی نہیں ہے۔ یہ موسمیاتی تبدیلی کی طرح نہیں ہے اگلی بار ہم اسے جلد پکڑ لیں گے۔

گیٹس نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے ذریعے،یو کے کے ویلکم ٹرسٹ کے ساتھ شراکت داری کی ہے کہ وہ کولیشن فار ایپیڈیمک پریپرڈنس انوویشنز کو 300 ملین ڈالر کا عطیہ دے سکے، جس نے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو ویکسین فراہم کرنے کے لیے Covax پروگرام کی تشکیل میں مدد کی۔

CEPI کا مقصد ایک نئی ویکسین تیار کرنے کے لیے درکار وقت کو صرف 100 دن تک کم کرنے کی کوشش میں 3.5 بلین ڈالر اکٹھا کرنا ہے۔

سال 2022 کے لئے بل گیٹس کی اہم تشویش کیا ہے؟

Leave a reply