باغی ٹی وی ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر نئے مذاکرات نہیں ہوں گے۔
باغی ٹی وی : ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر ایران دوبارہ دوبارہ بات چیت نہیں گا. اور ہی ایسی کوئی آپشن زیر غور ہے جس پر عمل کیا جاسکے ۔
جواد ظریف نے امریکہ کے نائب وزیر خارجہ کے امیدوار وینڈی شرمین کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2021 میں خطے کی صورتحال تبدیل ہو چکی ہے اور ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت نئی شرائط کی روشنی میں ہونی چاہئے۔
اگر 2021 ، 2015 کی طرح نہیں ہے. تو پھر موجودہ صورتحال 1945 (اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو پاور کی منظوری) کی طرح نہیں ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے امریکہ کی قوت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1945 کے مقابلے میں 2021 میں بدلتے ہوئے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ آئیے اقوام متحدہ کے منشور کو تبدیل کریں اور اس ویٹو پاور کو جسے امریکہ اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتا آیا ہے اسے بھی ختم کریں۔
واضح رہے کہ سنہ 2015 کے جوہری معاہدے میں ایران، امریکہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور برطانیہ شریک تھے۔ تہران نے یورینیئم کی افزودگی کو محدود کرنے کی حامی بھری تھی اور بین الاقوامی نگراں اداروں کو اجازت دی تھی کہ وہ ایرانی تنصیبات کا جائزہ لے سکتے ہیں۔
اس کی بدولت ایران پر عائد تجارتی پابندیاں ختم کر دی گئی تھیں۔
لیکن ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ نے یہ معاہدہ ختم کر دیا تھا۔ ایران پر نئی معاشی پابندیاں عائد کی گئی تھیں تاکہ ایران کے ساتھ ایک نیا معاہدہ طے کیا جا سکے۔ اسے جوائنٹ پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) کہا گیا تھا۔








