ایران کا سعودی ولی عہد کے بیان پر خیر مقدم ، خطے کے لیے بہتری قرار دے دیا

باغی ٹی وی : ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے تہران اور ریاض کے تعلقات سے متعلق سعودی ولی عہد کے حالیہ بیانات پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ایران اور سعودی عرب کے تعلقات سے متعلق سعودی ولی عہد کے حالیہ بیانات کے بارے میں کہا کہ تعمیری نقطہ نظر اور مذاکرات سے علاقے اور دنیائے اسلام کے یہ دو اہم ممالک؛ اختلافات کو دور کرنے سے تعاون کے نئے باب میں داخل ہوکر خطے میں قیام امن اور استحکام کی طرف گامزن ہوسکتے ہیں۔

ایرانی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے خلیج فارس علاقے میں مذاکرات اور تعاون کیلئے تجایز بشمول "ہرمز امن منصوبہ” کو پیش کرتے ہوئے دوستی اور علاقائی تعاون کی راہ میں قدم اٹھایا ہے اور وہ اس حوالے سے سعودی ولی عہد کے لجہے میں تبدیلی کا خیر مقدم کرتا ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ رمضان الکریم کا پر برکت مہینہ؛ اسلامی معاشرے میں تعاون کے فروغ سمیت، جنگ، ملک سے بدر ہونے اور بد امنی سے نمٹنے کا آغاز ہوگا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے سعودی ولی عہد کے حالیہ انٹرویو کے ردعمل میں جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ تعمیری نقطہ نظر اور مکالمے پرمبنی حکمتِ عملی کے ذریعے ایران اور سعودی عرب خطے اور اسلامی دنیا کے دو اہم ممالک کی حیثیت سے دوطرفہ تعلقات اور تعاون کے ایک نئے باب کاآغاز کرسکتے ہیں تاکہ اختلافات کے خاتمے سے امن، استحکام اور علاقائی ترقی کے لیے پیش رفت کی جاسکے۔

سعودی ولی عہد نے منگل کے روز ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ بالآخر ایران ایک ہمسایہ ملک ہے۔ہم نے جو کچھ بھی کہا ہے، وہ ایران سے اچھے اور امتیازی تعلقات کے بارے میں ہے۔

انھوں نے کہا: ہم ایران کے ساتھ ایک مشکل صورت حال نہیں چاہتے ہیں۔اس کے برعکس ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ وہ خوش حال ہواور ترقی کرے کیونکہ ایران میں سعودی عرب کے مفادات وابستہ ہیں اور ایرانیوں کے سعودی عرب میں مفادات ہیں۔اس صورت ہی میں خطے اور پوری دنیا میں خوش حالی اور ترقی لائی جاسکتی ہے۔

Shares: