ایران میں وسیع احتجاج کی پشت پناہی کون کر رہا
پیر کے روز ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا کہ ملک میں حالیہ واقعات (ان کا اشارہ عوامی احتجاجی مظاہروں کی جانب تھا) غیر ملکی مداخلت کا نتیجہ تھے۔ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ملک میں ہنگامہ آرائی پھیلانے والے بلوائیوں کو امریکا کی پشت پناہی حاصل ہے۔
ایک ایرانی ٹی وی چینل کے مطابق موسوی نے مزید کہا ” ہم بلوائیوں کے لیے امریکا کی سپورٹ کو ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت شمار کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں ایران کے حالیہ احتجاجی مظاہروں میں مداخلت کرنے والے بیرونی ممالک کو واقعات کا ذمے دار ٹھہرایا جانا چاہیے”۔
یاد رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ میں آزاد ارکان کے بلاک کے سربراہ غلام علی جعفر زادہ نے بھی اتوار کے روز امریکا کو ملامت کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران میں انٹرنیٹ سروس منقطع ہونے کا سبب امریکی مداخلت ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ 15 نومبر کو ایران کے زیادہ تر صوبوں میں بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کا آغاز ہوا تھا۔ ایرانی حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمتوں میں کم از کم 50 فی صد اضافے کے فیصلے کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ 5 روزے سے زیادہ جاری رہا۔ اس دوران احتجاج کا دائرہ سو کے قریب شہروں اور قصبوں تک پھیل گیا۔ بعد ازاں جلد ہی مظاہرین کا بنیادی مطالبہ سینئر حکومتی عہدے داران کی سبک دوشی کے مطالبے میں بدل گیا۔