ایران اور امریکا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سمیت منجمد فنڈز کی بحالی کا معاہدہ ہوگیا ہے جبکہ ایرانی حکام کےمطابق امریکا کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت واشنگٹن ڈی سی بہت جلد ایرانی قیدیوں کو رہا کردے گا اور 10 ارب ڈالر کی منجمد رقم بحال کرنے کا بھی فیصلہ ہوا ہے دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک ایران پر عائد تمام پابندیوں پر عملدرآمد جاری رکھے گا اور ایران کو 5 امریکی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے تحت پابندیوں سے کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔
وزارت خارجہ ایران نے جنوبی کوریا میں منجمد ایرانی فنڈز کی بحالی کا عمل شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی نیوز ایجنسی نے وزارت خارجہ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کے زیر حراست متعدد ایرانی قیدیوں کو جلد رہا کردیا جائے گا جبکہ وزارت خارجہ ایران کے مطابق فنڈز کی بحالی کے بعد منجمد فنڈز کے استعمال کے ذریعے تہران کے اختیار میں ہوں گے اور مجاز حکام ان کو خرچ کرنے کے عمل کو سنبھالیں گے کیونکہ وہ ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے موزوں سمجھتے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی
صادق سنجرانی سب سے آگے،بڑا گھر بھی مان گیا، سلیم صافی کا دعویٰ
سابق آئی جی کے پی کے بھائی کو اغوا کے بعد کیا گیا قتل
جبکہ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور جنوبی کوریا اور عراق میں 10 ارب ڈالر کے منجمد ایرانی فنڈز جاری کرنے کا معاہدہ بھی ہوا جس میں عراق کے تجارتی بینک میں رکھے گئے فنڈز بھی شامل ہیں۔ ارنا نیوز ایجنسی کو انٹرویومیں بتایا گیا ہے کہ جنوبی کوریا میں 6 ارب ڈالر کے منجمد فنڈز کو سوئٹزرلینڈ کے ایک بینک اور پھر قطر میں ایک ایرانی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیا جائے گا تاکہ قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے تحت تہران ان تک رسائی حاصل کرسکے۔