ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان بہت جلد سعودیہ عرب کا دورہ کریں گے جبکہ ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ امیرعبداللہیان کے سعودی عرب کے دورے میں اقتصادی تعلقات سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
عالمی میڈیا کے مطابق اگرچہ کنعانی نے دورے کی صحیح تاریخ کا انکشاف نہیں کیا، لیکن ایران سے تعلق رکھنے والی نیوز ویب سائٹ ایران کنٹس’ نے ہفتے کے روز خبر دی تھی کہ امیر عبداللہیان 17 اگست کو الریاض روانہ ہونے والے ہیں۔ سعودی عرب اور ایران نے مارچ میں چین کی ثالثی میں سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا تھا اور دونوں ملکوں کے درمیان سات سال کے بعد تعلقات بحال ہوئے تھے۔
تاہم جون میں سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے تہران کا تاریخی دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے حسین امیر عبداللہیان اور صدرابراہیم رئیسی سے ملاقات کی تھی۔ جبکہ کنعانی نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ صدر ابراہیم رئیسی کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی عرب کے دورے کی دعوت دی تھی ، لیکن ابھی اس کی خاص تاریخ کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور ’’مناسب وقت‘‘ پراس کا تعیّن کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات قدم بہ قدم آگے بڑھ رہے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے،چودھری شافع حسین
سیما حیدر نے بھارتی ترنگا لہرا کر بھارت زندہ باد کا نعرہ لگا دیا
گھبرانے کی ضرورت نہیں منزل قریب ہے، راجہ پرویز اشرف
ڈاکوؤں کے متعدد ٹھکانے تباہ، املاک کو آگ لگا دی گئی
76 واں یوم آزادی:14 صحافیوں کو سرکاری اعزازات سے نوازے جانے کاامکان
واضح رہے کہ مارچ میں طے شدہ معاہدے کے تحت الریاض اور تہران نے ایک دوسرے کے علاقوں میں سفارت خانے اور قونصل خانے دوبارہ کھولنے اور 20 سال قبل طے پانے والے سکیورٹی اور اقتصادی تعاون کے معاہدوں پر عمل درآمد پر اتفاق کیا تھا۔ سعودی عرب نے 2016 میں تہران میں اپنے سفارت خانے اور مشہد میں قونصل خانے پر حکومت کے حامی مظاہرین کے حملے کے بعد ایران کے ساتھ تعلقات منقطع کرلیے تھے اور ایران میں تعینات سفارتی عملہ کو واپس بلا لیا تھا۔