ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ بھی کرونا کے شکار
ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ بھی کرونا کے شکار
باغی ٹی و ی : ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ علی اکبر صالحِی کووِڈ-19 کی وَبا کا شکار ہوگئے ہیں۔
ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایرنا نے اتوار کے روز اطلاع دی ہے کہ علی اکبر صالحِی کا کرونا وائرس کا تین اکتوبر کو ٹیسٹ کیا گیا تھا اور اس کا نتیجہ مثبت آیا ہے۔ایرنا جوہری ادارے کے پریس ریلیز کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’’علی اکبر اب بہتری محسوس کررہے ہیں۔وہ اپنے گھرمیں الگ تھلگ قرنطین میں رہ رہے ہیں اور وہیں سے دفتری امور نمٹا رہے ہیں۔‘‘
قبل ازیں ہفتے کے روز ایران کے نائب صدر اور منصوبہ بندی اور بجٹ تنظیم کے سربراہ محمد باقر نوبخت نے ایک ٹویٹ میں یہ اطلاع دی تھی کہ ان کا کرونا وائرس کا نتیجہ مثبت آیا ہے۔
مجھے توکرونا ہوگیامگرمجھ سے کسی کوکرونا نہیں ہوگا : ٹرمپ کا دعویٰ ماہرین طب نے سرپکڑ لیے
واضح رہے کہ ایران میں فروری میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد سے اب تک متعدد اعلیٰ عہدے دار اور پارلیمان کے ارکان کووِڈ-19 کا شکار ہوکر موت کے مُنھ میں جا چکے ہیں۔ایران کی وزارت صحت کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق ہفتے تک ملک میں اس مہلک وائرس سے 28200 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 496200 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ کچھ روز کرونا وائرس نے امریکی صدر اور خاتون میلانیا ٹرمپ کو بھی شکار کرلیا تھا جس کے بعد صدر ٹرمپ اپنی اہلیہ کے ہمراہ ملٹری اسپتال میں زیر علاج رہے تاہم علاج مکمل ہونے سے قبل ہی وہ اسپتال سے ڈسچارج ہوگئے تھے