اسرائیل کے ماہرین نے ایران کے طلبا کو عسکری تعلیم کے حصول سے روکنے کا مطالبہ کر دیا.
تفصیلات کے مطابق میزائل امور کے ایک اسرائیلی ماہر کا کہنا ہے کہ ایرانی طلبہ کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے سے روکا جائے تا کہ وہ جدید عسکری ٹیکنالوجی سیکھ کر اسے اپنے ملک منتقل نہ کر سکیں۔
انگریزی ویب سائٹDefense & Aerospace Report سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی ماہر عوزی روبن نے ایران کے ساتھ تنازع کی نوعیت پر روشنی ڈالی۔
روبن کا تعلق Jerusalem Institute for Strategy and Security سے ہے۔
روبن کے مطابق "ایرانیوں کی جانب سے اُس طریقے کار کا تجزیہ کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے مغرب اپنی جنگوں کو لڑتا ہے۔ انہوں نے ہر ممکنہ مفروضے کے واسطے مانع اقدامات وضع کیے ہوئے ہیں … ایرانی فوجوں کے خلاف نہیں لڑتے بلکہ وہ معاشروں کے خلاف نبرد آزما ہوتے ہیں۔ ان کا مقصد اس معاشرے کو شکست دینا ہوتا ہے جو اپنی فوج کی پشت پر کھڑا ہوتا ہے”۔
ایران کی عسکری صلاحیتوں کے حوالے سے روبن نے کہا کہ "تہران نے ایرانی کردستان پارٹی کے صدر دفتر پر حملے میں طویل مار کے میزائلوں کا استعمال کیا۔ اگرچہ ایک چوتھائی میزائل اپنے ہدف تک پہنچنے میں ناکام رہے تاہم بقیہ میزائل اپنی منزل تک پہنچے اور انہوں نے مذکورہ پارٹی کے میٹنگ روم کو نشانہ بنایا۔ ایران کے پاس اچھی انٹیلی جنس ہے اور اس کا یہ ٹکنالوجی استعمال کرنا انتہائی متاثر کن امر ہے”۔
جنگ ہوئی تو ایران اسرائیل پر بمباری کی اہلیت رکھتا ہے،حزب اللہ لیڈر