بغداد :عراق کا کہنا ہے کہ اس نے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے فنانشل چیف کو اپنے ملک سے باہر کئے گئے ایک آپریشن کے دوران گرفتار کرلیا ہے۔

باغی ٹی وی تفصیلات کے مطابق امریکہ کی جانب سے سمیع جاسم کو انتہائی مطلوب شخص قرار دیا گیا تھا اور ان کی اطلاع دینے پر 50 لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کیا تھا۔


عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سمیع جاسم الجبوری کو ایک انتہائی مشکل آپریشن کے دوران عراق کی قومی انٹیلی جنس سروس نے گرفتار کیا ہے۔

انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ آپریشن کس ملک میں کیا گیا۔ عراقی وزیر اعظم نے بتایا کہ سمیع جاسم کو حاجی حامد کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور وہ داعش کے سابق سربراہ ابو بکر البغدادی کے نائب تھے۔

انھوں نے آپریشن کی مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر بتایا ہے کہ ’’جب ہمارے (عراقی سیکورٹی فورسزکے) ہیروز انتخابات کو محفوظ بنانے پر توجہ مرکوز کررہے تھے توعراقی انٹیلی جنس سروسز کے اہلکار سمیع جاسم کو پکڑنے کے لیے ایک بیرونی پیچیدہ آپریشن کررہے تھے۔

بی بی سی کے مطابق عراقی حکام جاسم کی گرفتاری کو اہم کامیابی اور داعش کیلئے بڑا جھٹکا قرار دے رہے ہیں۔ جاسم کے بارے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ وہ نہ صرف مالی امور کے نگران تھے بلکہ بیرون ملک آپریشنز میں بھی اہم کردار ادا کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ داعش کے سربراہ ابوبکربغدادی 2019ء میں شام کے شمال مغربی علاقے میں امریکا کی خصوصی فورسز کی چھاپا مار کارروائی میں ہلاک ہوگئے تھے امریکی محکمہ خارجہ نے اس وقت جاسم سمیت داعش کے رہ نماؤں کے اتاپتا سے متعلق معلومات فراہم کرنے پربھاری انعام کی پیش کش کی تھی۔

Shares: