عراق میں امریکی فوج پر کتنے حملے ہو چکے؟ امریکی محکمہ خارجہ کے مشیر نے بتا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد کے نواح میں گذشتہ سال کے دوران میں امریکی اہلکاروں اور اڈوں پر چودہ مرتبہ حملے کیے گئے تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ میں سینئر مشیر لین خودرکوفسکی نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2019ء میں بغداد کے نواح میں ہوائی اڈے سمیت مختلف مقامات پر امریکی فورسز پر یہ چودہ حملے کیے گئے تھے۔

برطانوی خبررساں ایجنسی رائیٹرز کے مطابق اکتوبر2019ء کے وسط میں قاسم سلیمانی نے عراق میں ایران کی اتحادی شیعہ ملیشیاؤں کوامریکی اہداف پر حملے تیز کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ ان حملوں میں ایران کے مہیا کردہ جدید ہتھیار استعمال کیے جائیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے قاسم سلیمانی اور ان کی حمایت یافتہ عراقی ملیشیا کتائب حزب اللہ کو عراق کے شمالی شہر کرکوک میں 27 دسمبر کو ایک فوجی اڈے پر حملے کا ذمے دار قراردیا تھا۔اس حملے میں ایک امریکی شہری کنٹریکٹر مارا گیا تھا۔

امریکا کے نائب صدر مائیک پینس کا کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی اپنی ہلاکت سے قبل امریکی سفارت کاروں اور فوجی اہلکاروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

قبل ازیں امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ عراق میں 2003ء سے 2011ء تک امریکی اہلکاروں کی تمام ہلاکتوں میں سے 17 فی صد کی ذمے دار ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب تھی۔اس عرصے میں 603 امریکی اہلکار مخالفانہ حملوں یا تشدد کے مختلف واقعات میں مارے گئے تھے۔

ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے امریکی حملے میں ہلاکت کے بعد ایران کی جانب سے بغداد میں عین الاسد اور اربیل امریکی ہوائی اڈوں پر میزائل حملے کیے گئے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے آپریشنز ہیڈ کوارٹر آکر کارروائی کی سربراہی کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق عراق میں امریکی ایئربیس پر 30 میزائل داغے گئے۔

پنٹاگون نے عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر حملے کی تصدیق کر دی۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ متناسب جواب دے دیا، اسی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ایرانی جنرل کو ہدف بنایا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سیلف ڈیفنس میں کارروائی کی۔

واضح رہے کہ بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

بغداد میں امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حملے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ ایران نے انتقام لینے کا اعلان کیا ہے، عراق نے بھی امریکا کی فوج کے انخلا کی قرار داد منظور کر لی ہے جس پر امریکہ نے عراق کو بھی دھمکی دی ہے، پاکستان نے خطے میں امن کے لئے بات چیت سے معاملہ حل کرنے کا کہا ہے، دیگر ممالک نے بھی بات چیت پر زور دیا ہے،

امریکی حملے میں ایران کے قاسم سلیمانی،عراقی ملیشیا کے کمانڈر جاں بحق، ایران نے دیا امریکہ کو سخت ردعمل

قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟

ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات

جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت، امریکہ نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، ایسا کس نے کہا؟

ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا مطالبہ کر دیا

تیسری عالمی جنگ، امریکا کے خطرناک ترین عزائم، سابق امریکی وزیر خارجہ کے انٹرویو نے تہلکہ مچا دیا

امریکا کے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر حملے میں ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کے حالات کشیدہ ہیں، ایران نے انتقام لینے کی دھمکی دی ہے، امریکی صدر ٹرمپ بھی دھمکی آمیز بیانات دے رہے ہیں، امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب سے رابطہ کیا ہے، چین ،پاکستان نے دونوں ممالک کو پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور بات چیت سے معاملہ حل کرنے کا کہا ہے،اسرائیل بھی ہائی الرٹ ہے،

Shares: