اس دیس کی ساری ماؤں کو ، اسلام سکھانا واجب ہے شاعری: فاخرہ تبسم

0
110

جس دیس کی مائیں بچوں کو

مغرب کے سبق سکھاتی ہوں

جس دیس کی مائیں بچوں کو

گانوں کی دُھن پہ سلاتی ہوں

جس دیس کی مائیں بچیوں کے

فحا شی کے نام پہ اترائیں

جس دیس کی مائیں مغرب کی

دلدل میں خود ہی گر جائیں

جس دیس کے چوراہوں پر

تصویریں ہو ں عریانی کی

وہاں زنا کی شرح بڑھ جائے

تو پھر بات ہے کیا حیرانی کی

جس دیس کے علماء بھی

باتوں کو خوب گھماتے ہوں

اور اپنی انا کی خاطر

نفرت کے بیج اگاتے ہوں

ووٹوں کے نام پہ لوگوں کی

عقلوں سے کھیلا جاتا ہو

شعور اُڑا کے ذہنوں کے

اس قوم کو بیچا جاتا ہو

جس دیس میں جوہر تربیت کے

ناپید ہو جائیں بچپن سے

جان چُھڑائیں گے پھر وہ

تہذیب کے ہر اک بندھن سے

جس دیس میں تربیت بچوں کی

نیٹ اور کیبل کرتے ہوں

اس دیس کے مستقبل کے معمار

پھر کیوں نہ آوارہ پھرتے ہوں

اس دیس میں قاتل میڈیا پر

آواز اٹھانا واجب ہے

اس دیس کے ہراک باسی پر

سوال اٹھانا واجب ہے

اس دیس کی ساری ماؤں کو

اسلام سکھانا واجب ہے

اس دیس کی مکتب گاہوں میں

قرآن پڑھانا واجب ہے

انسان بنانا واجب ہے

شعور جگانا واجب ہے

شاعری: فاخرہ تبسم

Leave a reply