باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم، ق لیگ کے سربراہ چوھدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو ٹھیک کرنا سب سے ضروری ہے،
چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ اس وقت سب کو ایک ہونے کی ضرورت ہے،معیشت کو اس وقت سنگین چیلنجز کا سامنا ہے،سیاست دانوں کو حالات کو سمجھنا چاہیے اور ایک پیج پر آنا چاہیے عمران خان لانگ مارچ کرنے جارہے تھے تو کہا پہلا ایجنڈا معیشت رکھیں،تمام سیاست دانوں کو آئین کی بالادستی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے،جو لوگ معیشت کا مذاق اڑاتے ہیں ان کو سوچنا چاہیے کہ اس کے ذمہ دار سیاست دان ہوں گے معیشت کے نقصان سے غریب آدمی متاثر ہوگا آصف زرداری سے رابطہ ہوتا رہتا ہے ان کو بھی ملک کی فکر ہے، مارچ میں عمران سے رابطہ کرکے کہا پہلا ایجنڈا معیشت رکھیں ساتھ چلوں گا تمام جماعتوں کا کہوں گا ملکی معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے ایک ہو جائیں
ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’
عمران خان کی تعزیت کیلئے صحافی صدف نعیم کے گھر آمد
کامونکی،لانگ مارچ کی کوریج کرنیوالے صحافیوں پر پولیس کا تشدد
پی ٹی آئی نے جلسے کی اجازت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا
دوسری جانب چوہدری شجاعت حسین کی نوازشریف سے ملاقات جلد متوقع ہے وفاقی وزیر اور ق لیگ کے رہنما چوہدری سالک حسین نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے ملاقات کی تھی،ق لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر سالک حسین نے اپنے والد شجاعت حسین کا سلام اور اہم پیغام نواز شریف کو پہنچایا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین کا نواز شریف سے ملاقات کے لئے جلد لندن جانے کا امکان ہے
سالک حسین سے ملاقات کے دوران نواز شریف کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین ایک زیرک سیاست دان ہیں اور انہوں نے ہمیشہ پاکستان کی بہتری کی بات کی ہے، ان سے میرا ہمیشہ دل کا رشتہ رہا ہے، ہمیں مل کر پاکستان کی معاشی مشکلات کو ختم کرنا ہے
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد سے چودھری خاندان تقسیم ہو چکا ہے، پرویز الہیٰ عمران خان کی حمایت کر رہے ہیں، جبکہ چودھری شجاعت حسین پی ڈی ایم کے ساتھ کھڑے ہیں، پنجاب میں پرویز الہیٰ وزیراعلیٰ ہیں تو وفاق میں چودھری شجاعت کے بیٹے سالک حسین وفاقی وزیر ہیں، دونوں دھڑوں میں اتحاد کی کوششیں ہوئیں لیکن کامیابی نہیں ہو سکی، حالیہ دنوں میں مونس الہی اور سالک حسین کے ایک دوسرے کے خلاف بیانات بھی سامنے آئے ہیںَ