اسحاق ڈار کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست واپس لے لی گئی

0
120
Ishaq-Dar

نامزد وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست واپس لے لی گئی ہے۔

سماعت کے دوران اسحاق ڈار کے خلاف درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ممبر کے پی نے کہا کہ فیصلہ محفوظ ہوچکا تھا، اسحاق ڈار کی درخواست پر کیس بحال کیا۔ آج آپ آئے ہیں، کل کوئی اور آ جائے گا۔ درخواست گزار نے اسحاق ڈار کی نااہلی کے لیے درخواست واپس لینے کا تحریری بیان الیکشن کمیشن کی ہدایت پر جمع کروا دیا

الیکشن کمیشن کی تحریری بیان جمع کرانے کی ہدایت کے بعد درخواست گزار اظہر صدیق کی جانب سے ان کے معاون وکیل نے بیان جمع کروادیا۔ جمع کرائے گئے تحریری بیان میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ قرار دے چکی الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے، کیس میں قانون کی تشریح درکار ہے، مجاز فورم سے رجوع کریں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر اور دلچسپ ہے کہ گزشتہ روز ہی الیکشن کمیشن نے اسحٰق ڈار کی نااہلی کے لیے دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ جب سینیٹ کی رکنیت کا حلف ہی نہیں اٹھایا تو نااہل کیسے کریں۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار اظہر صدیق الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے تھے، ان کے معاون پیش ہوئے جس پر نثار درانی نے کہا تھا کہ اظہر صدیق ہائی کورٹ میں جاکر کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن نے کیس سرد خانے میں ڈال دیا اور خود پیش نہیں ہوتے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن میں ریفرنس ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے دائر کیا تھا جس میں اسحٰق ڈار کو آئین کے آرٹیکل 63 (2) کے تحت نااہل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔ ڈان کے مطابق: سابق وزیر خزانہ کی سینیٹ کی رکنیت مئی 2018 میں سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عارضی طور پر معطل کردی تھی۔ اس سے قبل اسحٰق ڈار کے سینیٹر منتخب ہونے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر انہیں 8 مئی 2018 کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

اسحٰق ڈار 3 مارچ 2018 کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہوئے تھے تاہم انہوں نے حلف نہیں اٹھایا تھا جبکہ ان کی اہلیت سے متعلق کیس پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے نوازش پیرزادہ نے دائر کیا تھا جس میں ان کا مؤقف تھا کہ ایک مفرور شخص انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا۔ اسحٰق ڈار اکتوبر 2017 سے لندن میں موجود ہیں اور انہیں احتساب عدالت کی جانب سے کرپشن ریفرنس میں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔

Leave a reply