مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مفرو ر قرار دیئے جانے کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا.

سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ مفرور قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے،اسحاق ڈار نے استدعا میں مذید کہا کہ وکیل کے ذریعے نیب کورٹ میں اپنا کیس چلانے کی اجازت دی جائے، اسحاق ڈار کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ مئی2022میں مجھے پاسپورٹ دیا گیا.

سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ 25اگست سے شروع ہونے والے عدالتی ہفتے میں کیس سماعت کیلئے مقرر کیا جائے.

یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار علاج کی غرض سے بیرون ملک (لندن) گئے تھے اور وطن واپس نہیں آئے جس کے بعد عدالت نے انہیں مقدمہ میں مفرور قرار دے دیا تھا.

اس سے قبل سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بارے میں اطلاعات تھیں کہ وہ کزشتہ ماہ جولائی کے اختتام تک پاکستان واپس آجائیں گے لیکن ملک کی سیاسی صورتحال کے تناظر میں اسحاق ڈار نے اپنی وطن واپسی موخئر کر دی تھی، تاہم جن دنوں میں اسحاق ڈار نے وطنن واپسی کا اعلان کیا تھا ان ہی دنوں میں پنجاب کی سیاسی صورتحال تبدیل ہوگئی تھی اور مسلم لیگ ن کی پنجاب میں حکومت کا خاتمہ ہو گیا .ذرائع کے مطابق بدلتے ہوئے سیاسی حالات کی پیش نظر اسحاق ڈار نے پاکستان واپسی کا فیصلہ تبدیل کر لیا .

Shares: