دنیائے افق پر جب دین اسلام کا آفتاب طلوع ہوا تو ظلم و استبداد کی زنجیریں ٹوٹ گی ، جبر وسفاکیت اور ایذا رسانی کے گہرے کالے بادل چھٹ گئے ، انسانی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوئیں ،انسانيت نے ایک نئی کروٹ لی ، ہدایت کی روشنی سے فضاٸیں معطر ہونے لگے ، کفر و شرک ظلم و سفاکیت کے اندھیرے چھٹنے لگے اور معاشرتی بد تہذیبی کافور ہوئی اور انسانيت کو اپنی پہچان ملی ۔مگر جس دین کے آنے سے انسانیت کو عزت احترام ملا ،ظلم و بربریت کے سیاہ بادل چھٹ گے

اس دین کو یزید معلون نے نقصان پہنچانے کی ٹھانی مگر امام حسین نے یزید معلون کے برے ارادوں کو خاک میں ملا دیا حسینؓ کا مقصد یہی تھا کہ یزید معلون ظالم ،فاسق و فاجر کی بیعت نہیں کرنی اور اپنے نانا رحمت الالعالمین ﷺ کے دین برحق پر کسی ظالم معلون کی بادشاہت قبول نہیں کرنی چاہے اس کے نتيجے میں کیسی بھی قربانی کیوں نہ دینی پڑے

اکسٹھ ہجری میں وقوع پذیر ہونے والا سانحہ کربلا میں امام حسینؓ اور انکے عزیز و احباب ، رفقاء کے ساتھ یزیدی فوج کے ہاتھوں جام شہادت نوش فرمایا ۔دین کی بقا کی خاطر امام حسین اور انکے عزیز و اقارب کی شہادت کی داستان تا ابد جاری و ساری رہے گی- ان شاء اللہ

کربلا میں آل رسول ﷺ نے شہادتیں دے کر قید و بند کی صعوبتیں اٹھا کر دین اسلام کو زندہ کیا اور یزیدی لشکر کے سامنے ڈٹ گٸے کیونکہ یزید معلون نے ہمارے نبیﷺ کے شہر مدینہ منورہ پر قتل و غارت ظلم و جبر کا بازار گرم کیا، مسجد نبوی ﷺ میں گھوڑے تک باندھے تا کہ یزید معلون کی دھاک اصحابہ اکرام اور انکی آل پر بیٹھ سکے ،مگر افسوس کے سات یہاں بھی یزیدی لشکر اپنے مقصد میں کامیاب نا ہوا اور معلون و لعین ہی ٹھہرا ، آل رسول ﷺ پر مظالم ڈھانے کے بعد مسلمانوں نے یزید کے خلاف ایک بھرپور نفرت جاگی اور بالآخر ایک نئے جنون کے ساتھ مسلمانوں نے یزیدیت کے ارادوں کو تحس نحس کر کے رکھ دیا

آج بھی یزید کے پیروکاروں نے دین اسلام کو للکارا ہے اور امام حسین ؓسے پیار کرنے والوں کے لیے پھر ایک موقع فراہم ہوا ہے کہ وہ حق کی خاطر اپنی جانیں لڑا دیں اور یہ ثابت کردیں کہ امام حسین ؓ سے عقیدت رکھنے والے امام حسین ؓ کی یاد میں صرف اشک بہانا ہی نہیں جانتے ، بلکہ حق کی خاطر ان کے طور طریقوں پر چلنے اور گردنیں کٹانے کاحوصلہ بھی رکھتے ہیں اور یہ حقیقت ہے کہ جو رعایا جان دینے کے لیے تیار ہوتی ہے باعزت زندگی کاحق اس سے کوئی نہیں چھین سکتا

امام حسینؓ اور آل رسولﷺ کی لازوال قربانیوں کے بدلے میں یزید معلون نام کو ہمیشہ کے لئے ایک گالی بنا دیا گیا ور یزید ظلم وجبر کر کے بھی مردود ٹھہرا اور حسین ہمیشہ کے لیے محبت کے حقدار ٹھہرے اور حسینیت تا قیامت زندہ و پائیندہ ٹھہری-

قتل حسینؓ اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوگیا ہر کربلا کہ بعد

‎@JahantabSiddiqi

Shares: