سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیس پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

0
37
supreme

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیس پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی،

حکومت نے قانون پر نظرثانی کیلئے وقت مانگ لیا ،عدالتی عملے نے کمرہ عدالت میں آ کر آگاہ کر دیا ، عدالتی عملے نے کہا کہ اٹارنی جنرل کے مطابق بجٹ اجلاس کی وجہ سے قانون پر نظرثانی میں وقت لگے گا، آج جسٹس شاہد وحید طبیعت ناسازی کی وجہ سے دستیاب نہیں تھے بینچ نامکمل ہونے کی وجہ سے کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی،کمرہ عدالت میں سات کرسیاں لگا دی گئی تھیں، تا ہم جج کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے سماعت نہیں ہو سکی

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دینے سے متعلق درخواست دائر کی گئی ہے ،سابق ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ سے آرٹیکل 3/183 اختیارات کے ریگولیٹ کا قانون کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ،دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی اور عوام کے بنیادی حقوق کو سنگین خطرہ ہے، سیاسی لیڈر شپ کے اسمبلی کے اندر، باہر بیانات 3 رکنی بینچ کیلئے دھمکیوں کے مترادف ہیں۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا جائے، پارلیمنٹ کے قانون کو غیر آئینی قرار دیکر کالعدم کر دیا جائے۔

عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔

 ریاست مخالف پروپیگنڈے کوبرداشت کریں گے نہ جھکیں گے۔

 چیف جسٹس عامر فاروق نے معاملے کا نوٹس لے لیا

واضح رہے کہ حکومت کا پارلیمنٹ کی بالادستی پر سمجھوتے سے انکار ،عدالتی فیصلے کے باوجود سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل باقاعدہ قانون بن گیا، سپریم کورٹ نے عدالتی اصلاحاتی بل پر تاحکم ثانی عمل درآمد روک دیا تھا ،عدالت عظمی نے ایکٹ کو بادی النظر میں عدلیہ کی آزادی اور اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا، عدالت نے تحریری حکمنامہ میں کہا تھا کہ صدر مملکت ایکٹ پر دستخط کریں یا نہ کریں، دونوں صورتوں میں یہ تا حکم ثانی نافذ العمل نہیں ہو گا،

Leave a reply