اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو کسان اتحاد دھرنے میں جانے سے روک دیا۔تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کی گاڑی کو پولیس نے حصار میں لے لیا۔

شاہ محمود قریشی نے اس موقعے پر کہا کہ مجھے اریسٹ کرنا چاہتے ہیں تو اریسٹ کر لیں، ڈی آئی جی کو بلائیں آپ خواہ مخواہ ایشو بنا رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ میں خود کاشت کار ہوں، کسانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جا رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے مجھے راستہ میں روکا ہوا ہے، پولیس والے چھوٹے اہلکار ہیں، ادھر نہ ڈی آئی جی اور نہ ڈی سی نظر آرہا ہے۔
پولیس نے شاہ محمود قریشی کو گھیرے میں لے لیاتو شاہ محمود قریشی اور پولیس افسر کےدرمیان تکرار ہوگئی جس پرشاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے ہاتھ نہ لگائیں،

شاہ محمود نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے۔تم نے جو کرنا کر لو اریسٹ کرنا وہ بھی کر لو میں ہر صورت کسانوں کے پاس جاؤں گا شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کسان اپنا مسئلہ لے کر آئے ہیں جو پورے پاکستان کا ایشو ہے۔جس پر شاہ محمود قریشی پیدل ایف نائن پارک مہران گیٹ کی طرف روانہ ہو گئے۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے اپنا موقف سامنے رکھا ہے کہ شاہ محمود قریشی کسان اتحاد کے احتجاج کا حصہ نہیں تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے پولیس کے کام میں رکاوٹ بننے کی کوشش کی، پولیس افسران نے ان کے دھمکی آمیز ریمارکس کو صبر و تحمل سے سنا۔

اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس اپنے فرائض منصبی بغیر کسی حیل و حجت کے اور بلا تفریق جاری رکھے گی، صبر و تحمل اور قانون کی پاسداری پولیس کی تربیت کے اہم اجزاء ہیں۔

کسان اتحاد نے کھاد کی قیمتوں اور بجلی بلوں میں کمی سمیت دیگر مطالبات کیلئے اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں ہونیوالا احتجاج حکومت کی یقین دہانی پر ختم کردیا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے کسان اتحاد کے وفد نے ملاقات کی، حکومت کی جانب سے مسائل حل کی یقین دہانی کے بعد کسان اتحاد نے مظاہرہ ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

ملک کے مختلف شہروں سے کسان اسلام آباد پہنچے، پولیس نے ڈی چوک جانیوالے راستے بند کرتے ہوئے انہیں جناح ایونیو پر روک لیا، کسان اتحاد نے ایف 9 پارک میں احتجاج کیا، انتظامیہ نے کسانوں کو مذاکرات کی دعوت دی۔

کسانوں کا کہنا تھا کہ بجلی پر چلنے والے ٹیوب ویلز کے بلوں اور کھاد کی قیمتوں میں کمی کی جائے، گنے کا ریٹ بڑھانے اور سندھ و پنجاب میں گندم کی قیمت یکساں کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔ کسانوں نے یہ بھی کہا کہ کھاد کی ہر بوری پر قیمت درج ہونی چاہئے۔

کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے یقین دہانی کرائی تھی کہ کسانوں کے مسائل حل کریں گے، مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پورا ملک جام کر دیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے کسان اتحاد کے 7 رکنی وفد نے ملاقات کی، مسائل حل کرنے کی یقین دہانی پر کسانوں نے احتجاج ختم کردیا۔

خالد کھوکھر نے کہا وزیراعظم شہباز شریف سے بھی 28 ستمبر کو کسانوں کی ملاقات ہوگی۔

صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا

سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کلب اور سوئمنگ پول بن رہا ہے،ملک کو امراء لوٹ کر کھا گئے،عدالت برہم

جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو،عدالت

اسلام آباد میں ریاست کا کہیں وجود ہی نہیں،ایلیٹ پر قانون نافذ نہیں ہوتا ،عدالت کے ریمارکس

Shares: