پولیس کی بروقت کاروائی:دماغی طور پرمفلوج شخص کو مشتعل ہجوم سےبچالیا

0
35

اسلام آباد:اسلام اباد پولیس کی بروقت کاروائی:دماغی طور پرمفلوج شخص کومشتعل ہجوم سے بچا لیا گیا،اطلاعات کے مطابق جس پر قرآن کی بے حرمتی کا الزام تھا جو کے آئی نائین کے علاقے میں مشتعل افراد کے نرغے میں تھا پولیس نے موبائل سروس بند ہونے کے باوجود فوری اقدامات کرتے ہوئے اس فاتر العقل شخص کو اس مشتعل جتھے سے بچایا اور محفوظ جگہ منتقل کیا۔اور ایک انسانی جان کو بچا لیا

پولیس کے افسران آئی جی اسلام آباد احسن یونس، ایس پی آئی نائین، ڈی ایس پی آئی نائین اور ایس ایچ او آئی نائین کی بروقت کارروائی سے ایک شخص کی جان بچ گئی۔ آئی جی اسلام آباد اور ان کی ساری ٹیم کا یہ اقدام انسانیت کیلئے ایک بڑی مثال ہے .

 

ادھر آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے کہا ہے کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے ان کی عزت نفس کا پورا خیال رکھتے ہوئے ان کے تمام تر مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں ۔

تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے کھلی کچہری کا انعقاد کیا جس میں شہریوں نے اپنے مسائل پیش کئے، آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے شہریوں اور پولیس ملازمین کے مسائل سنے اور متعلقہ افسران کو بروقت ازالے کے لئے بذریعہ ٹیلی فون احکامات جاری کئے انہوں نے افسران کو مارک شدہ درخواستوں پر دیئے گئے ٹائم فریم میں قانونی کاروائی کرکے رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کیے

۔ سنٹرل پولیس آفس میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے تمام ایس ایچ اوز کو 3 بجے سہ پہر سے شام5 بجے تک تھانے میں موجود رہنے اور عوامی شکایات سننے کی بھی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے ان کی عزت نفس کا پورا خیال رکھیں، ان کے تمام تر مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں، کھلی کچہری میں آنیوالے شہری قابلِ عزت ہیں،

افسران شہریوں کو سنتے ہوئے انتہائی مثبت رویہ اپنائیں، شہریوں اور پولیس کے درمیان دوستانہ ماحول برقرار رکھنے کے لئے انہیں عزت دی جائے.انھوں نے زونل افسران کو ہدایات جاری کیں کہ قبضہ مافیا کے خلاف فوری اور سخت ایکشن لیا جائے، اسلام آباد پولیس کسی شخص کی جائیداد پر ناجائز قبضہ کی ہرگزاجازت نہیں دے گی، انھوں نے مزید کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر کھلی کچہری کا انعقاد کرنے کا مقصدکمیونٹی پولیسنگ کو فروغ دینا اور شہریوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کرنا ہے۔

Leave a reply