قومی اسمبلی اجلاس، ن لیگ کے سردارایاز صادق سپیکر منتخب،حلف اٹھا لیا

ذاتی تنقید کے بجائے پاکستان کے مفاد میں کام کرناہوگا،سپیکر قومی اسمبلی
0
286
ayaz sadiq

قومی اسمبلی اجلاس میں آج سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب آج ہو رہا ہے
سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے سپیکر کا حلف اٹھا لیا ،حلف سابق سپیکر راجہ پرویز اشرف نے لیا،ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے 23 ویں اسپیکر کی حیثیت سے حلف لیا.نو منتخب سپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اس منصب کیلئے تیسری بار منتخب کرنےپر قائد نواز شریف کا شکر گزار ہوں، شہباز شریف سے گزشتہ5سال میں بہت کچھ سیکھا،اسپیکر قومی اسمبلی اپنے تمام ووٹرز اور سپورٹرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، عامر ڈوگر کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے جمہوری عمل میں حصہ لیا،عامرڈوگر نے جمہوریت کو مضبوط کرنے میں اپنا کردارادا کیا،اپنی ذمہ داری بھرپور طریقے سے چلاؤں گا،اختلاف جمہوریت کا حسن ہے،نومنتخب اسپیکر قومی اسمبلی حکومت کا کام کاکردگی دکھانا ملک کو چیلنجز سے نکالنا ہے، میری کوشش ہوگی ایک دوسرے کی ڈھال بنیں، ہمیں ذاتی تنقید کے بجائے پاکستان کے مفاد میں کام کرناہوگا،میری کوشش ہو گی کہ ہم ایک دوسرے کا احساس کریں،دوسرے کی بات کو برداشت کریں،

فارم 45 کے مطابق اس ایوان میں نتیجہ آتا تو میرے ووٹ 225 ہوتے،عامر ڈوگر
عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ میرے ووٹ 91 نکلے اور آپ کے 191،جناب سپیکر میں سنگل پارٹی ہوں اور آپ 7 پارٹیاں ہیں، اگر آٹھ فروری کو جو الیکشن ہوا ،اگر فارم 45 کے مطابق اس ایوان میں نتیجہ آتا تو میرے ووٹ 225 ہوتے،ہم نے خصوصی نشستوں کے بغیر احتجاج کے ساتھ الیکشن لڑا،ہم چاہتے ہیں کہ ایوان کا حصہ بنیں، وہ ہماری 180 سٹیں ہوں تو ہماری جماعت قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت ہے اور خصوصی نشستوں کو ملا کر ہماری قومی اسمبلی میں 225 نشستیں ہیں۔میں اس پارٹی کا چیف وہیپ رہا ہوں، میں 225 سیٹوں کے ساتھ اس ایوان میں کھڑا ہوں،کل قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں تعزیتی سیشن تھا،کروڑوں دیکر جتوائے گئے لوگوں کے ضمیر مردہ تھے چہرے اترے ہوئے تھے مرجھائے ہوئے تھے، قومی اسمبلی کی 80 نشستیں چھینی گئیں ,میرے سمیت میرے ان تمام ممبران میں سے کوئی ایسا نہیں جس پر 10 پرچے نہ ہوں، اور آپ جمہوریت کی بات کرتے ہو؟تعاون کرنے کیلئے تیار ہوں پر چوری شدہ نشستیں واپس کی جائیں،سیٹوں کی بولیاں لگئیں ، کروڑوں روپوں کے عوض وہ سیٹیں بکیں،کانٹا لگانے والے دیکھیں ایوان بانی پی ٹی آئی کے نعروں سے گونج رہاہے،میرے لیڈر نے کہا عوام کی خاطر مفاہمت کیلئے تیار ہوں لیکن پہلے ہمارا مینڈیٹ واپس کریں ،اگر یہی ڈرامہ کرنا تھا تو قوم کا 50 ارب خرچ کرنے کی کیا ضرورت تھی،

اسمبلی قرارداد پاس کرے کہ عمران اور اس کے ساتھیوں کو رہا کیا جائے،محمود اچکزئی
محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی حالت یہ ہے کہ نہ کوئی کسی کو بات کرنے دیتا ہے نہ سنتا ہے،پارلیمنٹ ہمارے آئین کا دفاع کیسے کرے گی،کچھ لوگ 22 کروڑ عوام کی پارلیمنٹ کو بکرا منڈی بنانا چاہتے ہیں،پاکستان انتہائی خطرناک حالات سے گزر رہا ہے، جس کو پاکستان کے عوام نےووٹ دیا اس کو بدلنا غداری ہے، محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی اجلاس میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا،کہا عمران خان اور ان کے ساتھیوں کو رہا کرو،یہ اسمبلی قرارداد پاس کرے کہ عمران اور اس کے ساتھیوں کو رہا کیا جائے،بہت سارے سیاسی کارکنوں نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں ان کو بھی ہیروز ڈیکلیئر کریں ،آج ساری پارٹیاں وعدہ دیں کہ یہ پارلیمنٹ طاقت کا سر چشمہ ہوگی ،پاکستان ہمارا ملک ہے آئیں سب توبہ کریں ،عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تو اس کو بدلنا پاکستان سے غداری ہے،

قومی اسمبلی اجلاس میں ن لیگ کے رانا تنویر، نثار جٹ اور عمر ایوب الجھ پڑے، رانا تنویر غصے میں عمر ایوب کی جانب بڑے، عطا تارڑ نے رانا تنویر کوروک لیا، سنی اتحاد کونسل کے نثار جٹ کے چور چور کے نعروں پر رانا تنویر سیخ پا ہو گئے دوبارہ نثار جٹ کی جانب بڑھنے کی کوشش کی،

halaf

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کیلئے ووٹنگ پراس شروع کرنے کی ہدایت کردی ،کہا دونوں امیدوار اپنے پولنگ ایجنٹ مقرر کریں ،ڈپٹی سپیکر کیلئے پیپلز پارٹی کے سید مصطفیٰ شاہ اور سنی اتحاد کونسل کے جنید اکبر میں مقابلہ ہوگا،ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو گیا،اراکین نے ووٹ ڈالا، ووٹنگ کے بعد گنتی ہوئی، غلام مصطفیٰ شاہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے 290 اراکین نے ووٹ ڈالا ،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار غلام مصطفیٰ شاہ کو 197 ووٹ پڑے ،سنی اتحاد کونسل کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدوار جنید اکبر خان کو 92ووٹ ملے ۔
پیپلز پارٹی کے امیدوار غلام مصطفیٰ شاہ ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے

یہ لوگ مینڈیٹ چور ہیں، اس لیے مزاحمت نہیں کر پارہے،شیر افضل مروت
تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ایوان میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا عمل ہوا،سردار ایاز صادق نے اسپیکر کا منصب سنبھالا،ہمارا موقف تھا اسمبلی میں اجنبی لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، یہ لوگ مینڈیٹ چور ہیں، اس لیے مزاحمت نہیں کر پارہے،ہماری مخصوص نشستوں کے ساتھ 225 نشستیں بنتی ہیں، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آئے گا،ہم چیلنج کریں گے کہ اسپیکر نے ہمارے احتجاج کے باوجود کوئی رولنگ نہیں دی، اسپیکر کو چاہیئے تھا کہ تاخیر کرتے لیکن انہیں جلدی تھی،کل ہم لیاقت باغ سے پارلیمنٹ تک احتجاج کریں گے،11 بجے لیاقت باغ میں جمع ہونگے 4 بجے تک پارلیمنٹ پہنچیں گے،

قبل ازیں سپیکر کے انتخاب اور نتائج تک سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے آج اجلاس کی صدارت کی،سپیکر راجہ پرویز اشرف کا بطور بائیسویں اسپیکر آج عہدے کا آخری دن ہے،نئے اسپیکر کے انتخاب کے لئے ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا،اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کے لئے ووٹوں کی گنتی کی گئی،مسلم لیگ ن کے ایاز صادق قومی اسمبلی کے سپیکر منتخب ہو گئے، سپیکر منتخب ہونے پر ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے اراکین نے ایاز صادق کو مبارکباد دی،اراکین قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو انکی نشست پر جا کر ملے.راجہ پرویز اشرف نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 291 ووٹ پول ہوئے، ایک ووٹ مسترد ہوا، ایاز صادق نے 199 ووٹ لئے،جبکہ ملک محمد عامر ڈوگر نے 91 ووٹ لئے.

نو منتخب سپیکر ایاز صادق مدمقابل امیدوار عامر ڈوگر کی نشست پر گئے اور مصافحہ کیا
مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق 199وووٹ لے کر سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے۔ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کےعامر ڈوگر نے 91ووٹ لیے۔اسپیکر منتخب ہونے کے بعد ایاز صادق سنی اتحاد کونسل کے امیدوار ملک عامر ڈوگر کی نشست پر گئے اور ان کے ساتھ مصافحہ کیا، ایاز صادق نے حامد رضا اور عمر ایوب خان سے بھی مصافحہ کیا جبکہ یوسف رضا گیلانی نے پرجوش طریقے سے گلے لگاکر ایازصادق کو مبارکباد دی،

آپ نے 302 لوگوں سے حلف لیتے ہوئے جمہوریت کا قتل کیا،لطیف کھوسہ کا سپیکر سے مکالمہ
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کے شہزادہ گستاسپ اور ن لیگ کی منیبہ اقبال نے حلف اٹھا لیا، اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے دونوں نو منتخب ارکانِ اسمبلی سے حلف لیا،قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کے لطیف کھوسہ اور اسپیکر راجہ پرویز اشرف کے درمیان مکالمہ ہوا،لطیف کھوسہ نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ مبارکباد کے مستحق ہیں، آپ نے کل 302 ممبران سے حلف لیا، تعزیرات پاکستان میں 302 قتل کی دفعہ ہے،کل آپ نے 302 لوگوں سے حلف لیتے ہوئے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔

قیدی نمبر 804 کو قائد ایوان کی سیٹ پر بٹھائیں گے،عمر ایوب
سنی اتحاد کونسل کے ارکان قومی اسمبلی نے ایجنڈے کی کاپیاں بھاڑ دیں،سپیکر کے ڈائس کے سامنے احتجاج کیا،سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ احتجاج کریں لیکن ایوان کی کاروائی بھی چلنے دیں،عمر ایوب نے اظہار رائے کے دوران قومی اسمبلی میں عمران خان کی تصویر ایوان میں لہرا دی، اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آپ کا گلا آج خراب لگ رہا ہے عمر ایوب نے کہا کہ جب بے ضابطگیاں ہوں گی تو نعرے لگانے سے ہمارا گلا تو خراب ہو گا،گلا خراب ہو یا کٹ جائے ہم نے آواز اٹھانی ہے ایوان میں اس وقت فارم 47 کی وجہ سے اجنبی موجود ہیں، جنہوں نے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا، اسپیکر کے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے، جناب اسپیکر عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے والوں کو ایوان سے باہر نکالیں،ہم نے بانی پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپس لانا ہے، سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جن کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے وہ اس ایوان کا حصہ ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ قیدی نمبر 804 کو قائد ایوان کی سیٹ پر بٹھائیں گے،اس ہاؤس میں گھس بیٹھیے آکر بیٹھ گئے ہیں، ہماری خواتین کی سیٹس مکمل نہیں، ہماری خواتین ہاؤس میں نہیں، کیسے اسپیکر کا الیکشن کنڈکٹ کر سکتے ہیں، فارم 45 کچھ اور کہہ رہا ہے اور فارم 47 کچھ اور کہہ رہا ہے،اصلی مینڈیٹ کے حقدار بانی پی ٹی آئی ہیں، آپ نے ہمارے سر کے تاج ہمارے ورکر کو جیل میں رکھا، ہاؤس نامکمل ہے، آپ کیسے پراسس کو مکمل کرسکتے ہیں، آپ اس ہاؤس کو کیسے چلا سکتے ہیں

الیکشن کمیشن نے جو ممبرنوٹیفائی کیے ہیں وہ معزز ممبران ہیں،سپیکر قومی اسمبلی
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جن لوگوں کے نوٹیفیکیشن الیکشن کمیشن نے جاری کیے وہ معزز ممبران ہیں ، آپ لوگ تشریف رکھیں تاکہ سپیکر کا انتخاب ہوسکے ،ایجنڈے کی کاروائی کرنے دیں سب کو موقع دیں گے،یہ فورم احتجاج کا نہیں ہے، الیکشن کمیشن نے جو ممبرنوٹیفائی کیے ہیں وہ معزز ممبران ہیں، دونوں اطراف میں آئین اور قانون کے ماہر بیٹھے ہیں، اس ایوان کا ایک ڈیکورم ہے، اس کو ملحوظ خاطر رکھیں،کوئی ممبر ایوان میں نعرے نہیں لگا سکتا اور نہ ہی پلے کارڈز لہرا سکتا ہے۔

مخصوص نشستوں کے بغیر اجلاس چلنا مشکل ہے،بیرسٹر گوہر
سنی اتحاد کونسل کے رکن بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کے بغیر اجلاس چلنا مشکل ہے، اسپیکر صاحب ، آپ نے خواہ مخواہ رولنگ دی ہے، میری التجا ہے 23 ووٹوں کا سوال ہے، سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا تھا، الیکشن کو روکا گیا تھا، اس وقت ہاؤس میں 23 ممبران کی کمی ہے، تیرہ خواتین نے مخصوص نشستوں کے ذریعے قومی اسمبلی اجلاس میں آنا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکشن کے سوا میرے پاس کیا طریقہ ہے؟ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ مخصوص نشستوں کا حصول ہے، جب تک مخصوص نشستوں کا نوٹیفیکشن نہ ہو پراسس کو روکا جائے، رانا تنویر نے کہا کہ ہم نے بڑے حوصلے سے ان کے باتیں سنی، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم آج کی کارروائی چلنے نہیں دیں گے ، ایوان میں ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگ گئے، رانا تنویر نے کہا کہ الیکشن کے جو حقائق ہیں وہ آپ کے سامنے ہیں،عمر ایوب بہت بڑا لوٹا ہے،عمر ایوب کے چہرے پر لکھا یہ بہت بڑا لوٹا ہے، ایوب خان کا پوتا ہے، کونسی پارٹی میں عمر ایوب نہیں گیا؟ اس موقع پر سنی اتحاد کونسل کی جانب سے بھر پور نعرے بازی کی گئی، سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جب آپ بات کرتے ہیں تو وہ سنتے ہیں،رانا تنویر نے کہا کہ یہ حوصلہ پیدا کریں، دو بندوں کو پوائنٹ آف آرڈر کا موقع دیا ہمیں بھی موقع دیں، اسد قیصر کاکہنا تھا کہ ایک منٹ کے لئے بولنے دیں،رانا تنویر کا کہنا تھا کہ جو حقائق ہیں اس الیکشن کے آپ کے سامنے ہیں، ہم نے بڑے حوصلے سے انکی بات سنی،یہ 2018 کا پیدا کردہ ہے، انکو حوصلہ دیں کہ یہ بات سنیں، ان میں حقیقت سننے کی حوصلہ نہیں، 2018 کی پیداورا بارے یہ نہیں سننا چاہتے وہ الیکشن بدترین دھاندلی کا الیکشن تھا، کے پی میں انکو دھاندلی نظر کیوں‌نہیں آتی وہاں‌تو سپیکر کو الیکشن بھی ہوا اور حلف بھی ہوا،عمر ایوب کا سائیکل، شیر نشان تھا، اب کون سا نشان ہے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ان کے اپنے بچے نہیں مانتے کہ یہ جیتے ہوئے ہیں،ہاؤس نامکمل ہے، ہمارے اراکین نے آنا ہے،جناب سپیکر آپ ہاؤس کے کسٹوڈین ہیں، ہاؤس مکمل نہیں تو کاروائی کیسے ہو سکتی،براہ مہربانی ہاؤس مکمل کریں، یہ آئین و قانون کا معاملہ ہے،مخصوص سیٹوں پر ہم نے رولنگ مانگی ہے،

gohar

قومی اسمبلی اجلاس،اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل
قومی اسمبلی اجلاس،16 ویں قومی اسمبلی کے لیے اسپیکر ، ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا باقاعدہ آغاز ہو گیا،اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی ہدایات پر عمل کا باقاعدہ آغاز کیا گیا،اراکین کو خالی ڈبے دکھائے گئے ،اراکین کو پولنگ کا طریقہ کار سمجھایا گیا ،اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہو گیا،اسپیکر کا چناؤ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہو رہا ہے ،ہر رکن کو نامزد اراکین کے ناموں پر مشتمل ایک بیلٹ پیپر دیا جا رہا ہے ،بیلٹ پیپر دیے جانے سے قبل سیکریٹریٹ کے افسر کی جانب سے اس پر دستخط کیے جا رہے ہیں ،پییر کی پشت پر اسمبلی کی مہر بھی ثبت کی گئی ہے ،ووٹ کے لیے سیکریٹری قومی اسمبلی کی جانب سے ارکان کے نام باری باری پکارے جا رہے ہیں.

علیم خان نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا ،سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی جانب سے لوٹے لوٹے کے نعرے لگائے گئے، احمد رضا مانیکا اور رانا ابرار نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا،آصف علی زرداری نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا .نوازشریف نے اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے ووٹ کاسٹ کردیا ,نامزد وزیراعظم شہباز شریف نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا,شہباز شریف کے ووٹ کاسٹ کرنے کے دوران ایوان میں نعرے بازی کی گئی،ن لیگی رہنما خواجہ آصف نے اسپیکر کے لیے ووٹ کاسٹ کر دیا،خواجہ آصف نے ووٹ کاسٹ کرتے وقت اپوزیشن کو گھڑی دکھائی،

شیر افضل مروت نے ایوان میں جوتا لہرا دیا،جوتے لہرانا قوانین کے خلاف ہے،سپیکر
نامزد وزیراعظم شہباز شریف کو اسمبلی میں آتے دیکھ کر سنی اتحاد کونسل کے رکن شیر افضل مروت نے جوتا لہرا دیا جس پر سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ پارلیمان 25 کروڑ لوگوں کی دانشگاہ ہے، ہاؤس میں جوتے لہرانا اور ناشائستہ الفاظ کی ادائیگی اصولوں اور قوانین کے خلاف ہے، پارلیمانی لیڈرز اپنے اپنے اراکین تک یہ بات پہنچائیں،

joota

قومی اسمبلی، گیلری سے نعرے لگ گئے،سنی اتحاد کونسل کا احتجاج
قومی اسمبلی کے ایوان میں بدمزگی، گیلری سے نعرے لگنے پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے احتجاج کیا، گیلری میں جا کر نعرے لگانے والے شخص کو پکڑنے کی کوشش کی، سپیکر قومی اسمبلی کے حکم پر مذکورہ شخص کو باہر نکال دیا گیا، عمر ایوب نے ایف آئی آر کاٹنے کا مطالبہ کر دیا، سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے کہا کہ اب گیلری سے نعرے لگےتوبرداشت نہیں کریں گے، عمرایوب نے کہا کہ یہاں پر جو شخص بیٹھا تھا اس نے کل بھی بیہودہ گالیاں نکالی ، اسپیکر صاحب آپ نے ایف آئی آر کروانی ہے، ہم اس شخص کیخلاف تحریک لائیں گے۔

سپیکر کا انتخاب،ن لیگ نے ایم کیو ایم کو منالیا،معاہدے پر دستخط
ایم کیو ایم قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کر گئی،ایم کیو ایم کے تمام ارکان اسحاق ڈار کے چیمبر میں چلے گئے، اس موقع پر مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم مسلم لیگ ن کے ساتھ معاہدہ دستخط کرنے جارہے، ایم کیو ایم کے ممبر قومی اسمبلی امین الحق فون پر ہدایت دیتے رہے ووٹ نہیں دینا،کمیٹی روم نمبر دو میں ایم کیو ایم اور نامزد سپیکر ایاز صادق کے درمیان مذاکرات جاری ہیں،ایم کیو ایم نے آج کی ووٹنگ میں حصہ نا لینے کا فیصلہ کیا ہے،ایاز صادق ایم کیو ایم اراکین کو منانے میں مصروف تھے اور اس میں کامیاب ہو گئے، ن لیگ نے ایم کیو ایم کو منا لیا،مسلم لیگ ن اور ایم کیوایم کے درمیان آئینی ترمیم پر معاہدہ ہو گیا،ن لیگ اور ایم کیو ایم میں آئین کے آرٹیکل 140 میں ترمیم پر اتفاق ہوا ہے،مسلم لیگ ن کی جانب سے احسن اقبال جبکہ ایم کیو ایم کی طرف سے مصطفیٰ کمال نے معاہدے پر دستخط کیے ہیں،معاہدے کے مطابق آرٹیکل 140 کے تحت صوبوں کو دیے جانے والے فنڈز ضلعی حکومتوں کو دیے جائیں گے۔

قومی اسمبلی میں اراکین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے،مسلم لیگ ن کے اسپیکر کے لیے امیدوار سردار ایاز صادق اور سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار برائے اسپیکر عامر ڈوگر قومی اسمبلی پہنچ گئے ہیں،سنی اتحاد کونسل کے سردار لطیف کھوسہ، زرتاج گل، بیرسٹر گوہر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں، اسد قیصر، علیم خان، عطاء تارڑ، شائستہ پرویز، امیر مقام، حنیف عباسی، سردار یوسف، عاطف خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے

نواز شریف کی اسمبلی آمد،شیر آیا،چور آیا، نعروں کا مقابلہ
سابق وزیراعظم نواز شریف کی ایوان آمد پر ارکان نے ڈیسک بجا کر اور شیر آیا کے نعرے لگا کر استقبال کیا جبکہ سنی اتحاد کونسل اراکین نے مخالف نعرے لگائے،سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے چور آیا چور آیا کے نعرے لگائے

پی ٹی آئی کے نامزد سپیکر قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر نےپارلیمنٹ پہنچنے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا آئینی کردار ادا کریں گے اور پھر یہ مطالبہ کریں گے کہ ہمارے چھینے گئے مینڈیٹ کو واپس کیا جائے۔تمام تحفظات اور خدشات کے باوجود الیکشن لڑ رہے ہیں، یہ ہاؤس نامکمل ہے، ہم آئینی کردار ادا کر رہے ہیں، مطالبہ کریں گے جو ڈاکہ ڈالا گیا ہے وہ واپس کریں،

ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑنا یہ جمہوریت کا حُسن ہے،ایاز صادق
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سپیکر کے امیدوار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ میرے سب دوست اور بھائی ہیں، ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑنا یہ جمہوریت کا حُسن ہے، کوئی دشمنی تو ہے نہیں، اسمبلی کا تقدس برقرار رکھنا ہر ممبر کی ذمہ داری ہے، شور شرابا ہوا تو تقاریر نہیں ہوسکیں گی، مسائل پر بات چیت نہیں ہوسکے گی،سیشن چلانا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا چاہے کم لوگ ہوں یا لوگ واک آؤٹ بھی کر جائیں، سیشن چلانا بڑی اور بھاری ذمہ داری ہے، اس کرسی پر بڑے ضبط سے بیٹھنا پڑتا ہے.

مولانا فضل الرحمان کو آپ منا لیں، خواجہ آصف کا صحافی کو سوال کا جواب
مسلم لیگ ن کے رہنما ،سابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف اسمبلی پہنچے تو انہوں نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیئے،خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ابھی ووٹ گنے نہیں کہ اسپیکر کو کتنے ووٹ ملیں گے، صحافی نے سوال کیا کہ وزیر دفاع بن رہے ہیں یا وزیر خارجہ؟ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ابھی تو ایم این اے بن گیا ہوں یہی اللّٰہ کا فضل ہے، صحافی نے سوال کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن نہیں مان رہے، کہاں مسئلہ ہے؟ خواجہ آصف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ منالیں

اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدوں کے لیے جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی منظورکئے گئے ہیں،قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لیے سردار ایاز صادق، ملک محمد عامر ڈوگر کے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی کو جمع کرائے گئے۔ اسپیکر قومی اسمبلی کے نامزد امیدوار سردار ایاز صادق کے تجویز کنندان میں چوہدری سالک حسین، عبدالعلیم خان، سید نوید قمر اور اویس احمد لغاری شامل ہیں،ملک عامر ڈوگر کے تجویز کنندان میں صاحبزادہ صبغت اللہ، علی محمد اور ڈاکٹر امجد علی خان شامل، ہیں،قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کے لیے سید غلام مصطفی شاہ اور جنید اکبر کے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی کو جمع کرائے گئے۔ڈپٹی اسپیکر کے لیے نامزد امیدوار غلام مصطفیٰ شاہ کے لیے تجویز کنندان میں محمد رضا حیات ہراج اور اعجاز حسین جاکھرانی شامل ہیں،جنید اکبر کے تجویز کنندان میں محمد ثناء اللہ خان مستی خیل، محمد ریاض خان فتیانہ اور مہر غلام محمد لالی شامل ہیں،اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب بروز جمعہ یکم مارچ 2024 کو ہو گا،قومی اسمبلی کے آج منعقد ہونے والے اجلاس میں 282ممبران قومی اسمبلی نے حلف اٹھایا اور رول آف ممبر پر دستخط کیے،

مسلم لیگ ن نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کی حکمتِ عملی طے کر لی ہے، مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا ہونے والا اجلاس ختم ہو گیا، اجلاس میں ن لیگ نے حاضر ارکان کے ووٹ جلد سے جلد پول کرانے کا فیصلہ کیا ہے، مسلم لیگ ن کی جانب سے اپوزیشن کے احتجاج سے متعلق بھی حکمتِ عملی طے کر لی گئی ہے۔

قبل ازیں گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا۔اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے نو منتخب اراکین سے حلف لیا،حلف برداری کی تقریب میں نواز شریف، آصف زرداری، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان، بلاول زرداری، عمر ایوب، شیر افضل مروت، علی محمد خان، شہر یار آفریدی،حمزہ شہباز،خواجہ آصف، ایاز صادق و دیگر نے شرکت کی.

ن لیگ اور پی پی سمیت دیگر اتحادی جماعتیں مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئیں

اگر تحریک انصاف کامیاب ہوئی ہے تو پھر ان کو حکومت بنانے دیں،مولانا فضل الرحمان

مولانا جذبات میں بہہ گئے، بڑا اعتراف،سیاسی کھیل فیصلہ کن مرحلے میں داخل

پی ٹی آئی والے کم ازکم علما کے قدموں میں تو بیٹھ گئے،کیپٹن ر صفدر

پی ٹی آئی ،جے یو آئی قیادت کی ملاقات، پیپلز پارٹی، ن لیگ کا ردعمل

"عین”سے عمران،تحریک انصاف میں ابھی بھی "عین” کی مقبولیت جاری

میں آپکے لیڈر کے کرتوت جانتا ہوں،ہم نے ملک جادو ٹونے پر نہیں چلانا، عون چودھری

مولانا نے کشتیاں جلا دیں، واپسی ناممکن،مبشر لقمان کو کیا بتایا؟ کہانی بے نقاب

جمعیت علمائے اسلام حکومت سازی میں شامل نہیں ہو گی، مولانا عبدالغفور حیدری

Comments are closed.