اسلام آباد میں اکھنڈ بھارت کے بینرز کس نے لگائے؟ حقیقت پتہ چلی تو سب حیران رہ گئے؟ بڑی خبر

اسلام آباد میں اکھنڈ بھارت اور مہا بھارت کے لگائے جانے والے بینرز اور پوسٹرز لگائے جانے کے بعد سے سوشل میڈیا پر ہنگامہ جاری تھا جسے بعد میں اتار بھی دیا گیا تاہم اب ان بینرز کی اصل حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے،
یہ بینرز لگتا ہے کسی ’محب وطن‘ نے لگوائے ہیں تاکہ اکھنڈ بھارت‘ کےگھناونے عزائم بے نقاب ہوں مگر یہ ان کی عقل میں نہیں آیا کہ اس کا نتیجہ الٹ نکلے گا؟ بھائی اچھے کاپی ایڈیٹر کو ہائیر کر لیتے تو ایسا مسئلہ نہ ہوتا۔۔۔پولیس کیوں چپ ہے؟https://t.co/PQrbPrS4NB via @UrduNewsCom
— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) August 6, 2019
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں لگائے جانے والے ان بینرز کا شور اس وقت اٹھا جب ایک شہری نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام ڈالا اور کہا کہ ہم بنگلہ دیش تو گنوا چکے نئے پاکستان میں اب ہمیں اور کیا قیمت ادا کرنا پڑے گی، آخر اسلام آباد میں یہ بینرز اور ہورڈنگ لگ کیسے گئے؟
اسلام آباد میں مہا بھارت کے بینرز نے انتظامیہ کی دوڑیں لگوا دی۔ بینرز پر ’اکھنڈ بھارت،ریئل ٹیرر‘ بھی لکھا ہے جس یہ تاثر بھی ملتا ہے کہ لگانے والوں نے کشمیر، پاکستان سے متعلق بھارتی عزائم آشکار کرنے کی کوشش کی مگر لوگوں کی نظریں مہابھارت کے الفاظ پر ٹھہر گئیں۔#KashmirIntegrated pic.twitter.com/6tOzotaLSk
— Noor Ul Huda Shaheen (@nh_shaheen) August 6, 2019
سوشل میڈیا پر ڈالے گئے اس ویڈیو پیغام کے بعد ہر کسی نے اندھا دھند تصاویر شیئر کرنا شروع کر دیں اور بعض سیاسی شخصیات نے بھی سوشل میڈیا پر ٹویٹس کرتے ہوئے حصہ ڈالا اور ان بینرز کے لگانے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جن میں دفعہ 370 سے متعلق تحریر لکھی گئی اور شیو سینا کے لیڈر سنجے راوت کے الفاظ نقل کئے گئے جن میں ان کی تقریر کا حوالہ دیا گیا جس میں مذکورہ انتہاپسند لیڈر نے کہاکہ آج جموں و کشمیر لیا ہے، کل بلوچستان، آزاد کشمیر لیں گے،
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس بات پر تو زبردست ہنگامہ آرائی کی گئی تاہم کسی نے اس جانب توجہ نہیں دی کہ ان پر لکھا کیا گیا ہے؟ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اکھنڈ بھارت کے یہ بینرز اس ہندوانتہاپسندانہ نظریہ کے حق میں نہیں بلکہ مخالفت میں لگائے گئے اور اس بینرز کے اوپر واضح طور پر لکھا گیا تھا کہ اکھنڈ بھارت اصل خطرہ ہے، یعنی ان بینرز کے ذریعہ ہندوانتہاپسندوں کے اصل نظریات کو واضح کرنے کی کوشش کی گئی کہ درحقیقت یہ نظریات اصل خطرہ ہیں،
سوشل میڈیا پر بعض صارفین نے ان بینرز کی اصل حقیقت واضح کرتے ہوئے لکھا کہ یہ تو دراصل آگاہی بینرز تھے لیکن سوشل میڈیا پر اس حوالہ سے مخالفانہ مہم بنا دی گئی، واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ان بینرز کے اعتراض اٹھائے جانے کے بعد انہیں اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے اتار دیا گیا ہے اور اب وفاقی دارالحکومت میں ایسا کوئی بینر دکھائی نہیں دے رہا.