موجودہ دور میں طرز زندگی کیا بدلا ہے انسان خوش خوراکی اور عدم ورزش کی وجہ سے بیمار ہونے لگا ہے یہ بیماری اضافی اور غیر مناسب غذاؤں کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے خاص طور پر معدہ جا غذا کو ہضم نہیں کر پاتا اور آنتوں سے خارج کرنے میں اسے دشواری ہو جاتی ہے آنتقوں کا نظام سست ہو جاتا ہے تو قبض جیسا موذی مرض پیدا ہو جاتا ہے جس کے لئتے یا تو میڈیسن لینا پڑتی ہیں یا پھر اسپغول کا چھلکا کھانا پڑتا ہے اسپغول جلد حل ہوجانے والی ڈائٹری فائبر ہے جو پلانٹاگو اووٹا کے پودے کے بیجوں سے حاصل ہوتی ہے جو تقریباً ایک گز کے قریب اونچا ہوتا ہے اس کی ٹہنیاں باریک ہوتی ہیں اور پتے جامن کے پتوں کے مشابہہ ہوتے ہیں اس کا رنگ سرخی مائل سفید اور سیاہ ہوتا ہے یہ نے ذائقہ اور لعاب دار ہوتا ہے اس کا مزاج سرد اور تر ہوتا ہے اس کیمقدار خوراک تین ماشہ سے ایک تولہ ہوتی ہے اسپغول کے چھلکے کو سبوس اسپغول کہتے ہیں اور عام طور پر ان بیجوں کا چھلکا بطور ڈائٹری سپلیمنٹ کے استعمال کیا جاتا ہے اس کے علاوہ اس چھلکے کے کیپسول بھی بنائے جاتے ہیں اور اسے پوڈر فارم میں بھی استعمال کیا جاتا ہے

لڑائی کا گھر ہانسی اور بیماری کی جڑ کھانسی ہنسی کے ہماری صحت پر اثرات


دائمی قبض کا خاتمہ کرتا ہے:
اسپغول کا چھلکا صدیوں سے دافع قبض کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے یہ فضلے کا سائز بڑھاتا ہے اور نتیجتاً قبض کو ختم کر دیتا ہے اسپغول کا چھلکا کھانے کے فوراً بعد یہ معدے میں خوراک کے بچے ہُوئے ذرات کو بائنڈ کر کے چھوٹی آنت میں لیجاتا ہے جہاں یہ چھوٹی آنت سے پانی جذب کرتا ہے جس سے فضلے کا سائز بڑھتا ہے اور اُس میں موئسچرائزر پیدا ہوتا ہے جس سے جہاں قبض ختم ہوتی ہے وہاں یہ آنتوں کی صفائی بھی کر دیتا ہے جو ہماری صحت اور نظام انہضام پر نہایت اچھے اثرات مرتب کرتی ہے ایک تحقیق کے مُطابق روزانہ 5 سے 6 گرام اسپغول کا چھلکا مسلسل دو ہفتے کھانے سے فضلے کے سائز اور وزن میں نمایاں اضافہ نوٹ کیا گیا یہ تحقیق 170 ایسے افراد پر کی گئی جنہیں دائمی قبض کی بیماری لاحق تھی اور نوٹ کیاگیاکہ یہ چھلکا اُن کے لیے ایک اکسیر کی طرح فائدہ مند ثابت ہُوا
ڈائریا پیچش ختم کرتا ہے:
اسپغول چھوٹی آنت سے پانی اپنے اندر جذب کر لیتا ہے جس سے فضلے کی سختی بڑھتی ہے اور آنتوں میں اس کی نقل و حرکت سُست ہوتی ہے چنانچہ نتیجے کے طور پر یہ ڈائریا ختم کردیتا ہے ایک تحقیق کے نتائج کے مُطابق روزانہ 3.5 گرام اسپغول کا چھلکا ہر کھانے کے بعد کھانے سے ڈائریا کے مریضوں میں شفا نوٹ کی گئی اور اس چھلکے کے کھانے سے اُن کا معدہ 69 سے 87 منٹ تک بھرا رہا جس سے باؤل موومنٹ میں نمایاں کمی نوٹ کی گئی

معدے کی تیزابیت دور کرنے کے لئے لیمن گراس چائے


خون میں شوگر لیول کم کرتا ہے:
ایسے کھانے جن میں ڈائٹری فائبر شامل ہوتی ہے وہ معدے سے شوگر کا خون میں شامل ہونے کا عمل سُست کر دیتے ہیں اور انسولین کا لیول کنٹرول کرتے ہیں اور اسپغول کا چھلکا چونکہ حل پذ یر فائبر پر مشتمل ہوتا ہے چنانچہ یہ کسی بھی دوسری ڈائٹری فائبر سے زیادہ اچھا کام کرتا ہے اور ٹائپ 2 ذیابطیس کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے میڈیکل سائنس کی ایک ریسرچ میں جو 56 ذیابطیس کے مریضوں پر کی گئی اور اُنہیں صبح شام 5 سے 6 گرام اسپغول کا چھلکا 8 ہفتے کھلایا گیا اور نوٹ کیا گیا کہ اُن کی بلڈ شوگر میں 11 فیصد کمی آئی
بھوک مٹاتا ہے:
اسپغول کا چھلکا معدے کو بھرا رکھتا ہے اور بار بار لگنے والی بھوک کو مٹاتا ہے جس سے جسم کو فاضل چربی پگھلانے کا وقت ملتا ہے اور موٹاپے میں کمی واقع ہوتی ہےایک تحقیق میں 11 گرام اسپغول کا چھلکا صحت مند لوگوں کو ہر کھانے سے پہلے کھلایا گیا جس سے جہاں کھانے کے 3 گھنٹے بعد بھی انہیں بھوک نہیں لگی وہاں اُن کے بڑھے ہُوئے وزن میں بھی کافی حد تک نمایاں کمی نوٹ کی گئی

وزن کم کرنے کا آسان نسخہ


وزن میں کمی لاتا ہے:
اسپغول کا چھلکا معدے کو بھرا رکھتا ہے اور بار بار لگنے والی بھوک کو مٹاتا ہے جس سے جسم کو فاضل چربی پگھلانے کا وقت ملتا ہے اور موٹاپے میں کمی واقع ہوتی ہے ایک تحقیق میں 11 گرام اسپغول کا چھلکا صحت مند لوگوں کو ہر کھانے سے پہلے کھلایا گیا جس سے جہاں کھانے کے 3 گھنٹے بعد بھی انہیں بھوک نہیں لگی وہاں اُن کے بڑھے ہُوئے وزن میں بھی نمایاں کمی نوٹ کی گئی
دل کے لیے مفید ہے:
اسپغول کا چھلکا جہاں بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے وہاں یہ خون سے چکنائی کا خاتمہ کرتا ہے جس سے دل کی بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ کم ہوجاتا ہے یک تحقیق کے مطابق روانہ تین دفعہ 5 گرام اسپغول کا چھلکا مسلسل 6 ہفتے استعمال کرنے والوں میں خون کی چکنائی میں 26 فیصد کمی دیکھی گئی اور ایک دوسری تحقیق میں ذیابطیس کے مریضوں کو دن میں تین دفعہ 5 گرام اسپغول کھلایا گیا اور اُن کے خون کی نقصان دہ چکنائی میں نمایاں کمی نوٹ کی گئی اور اُن کا خون پتلا ہُوا

سردیوں میں صحت مند رہنے کے لیے کیا کھانا چاہیے


اسپغول میں پری بائیوٹیک افیکٹس ہوتے ہیں:
ری بائیوٹیک ہضم نہ ہونے والے ذرات پر مشتمل ہوتے ہیں جو آنتوں کے دوست اور مفید بیکٹریا کی تعداد کو بڑھاتے ہیں اسپغول کا چھلکا بہترین پری بائیوٹیک افیکٹس پیدا کرتا ہے جس سے نظام انہضام کو تقویت ملتی ہے اسپغول کا چھلکا اگر زیتون کے تیل کیساتھ استعمال کیا جائے تو اس کی افادیت میں بیشمار اضافہ ہوتا ہے اور جسم سے کئی طرح کی دائمی بیماریوں کا خاتمہ کردیتا ہے جس میں دل کی بیماریاں ہائی بلڈ پریشر شوگر وغیرہ سر فہرست ہیں
کولیسٹرول لیول کم کرتا ہے:
اسپغول کا چھلکا چکنائی اور بائل ایسڈ کو بائنڈ کر دیتا ہے اور جسم سے خارج کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے اور بائل ایسڈ کے جسم سے خارج ہونے کے بعد جگر بائل ایسڈ دوبارہ پیدا کرنے کے لیے کولیسٹرول کو استعمال کرتا ہے جس سے ہمارے جسم کے کولیسٹرال لیول میں کمی واقع ہوتی ہےایک تحقیق کے مُطابق مسلسل 6 ہفتے روزانہ 6 گرام اسپغول کھانے والوں کے کولیسٹرول لیول میں 6 فیصد کمی نوٹ کی گئی

Shares: