عالمی ادارے کی خبر کے مطابق مراکش کی شاہی کابینہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ شاہ محمد ہشتم کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے موصول خط میں انہوں نے اسرائیل کے فیصلے کے متعلق بتایا ہے کہ مغربی صحارا سے متعلق اسرائیلی حکومت کی تمام تر دستاویزات اور اقدامات میں مراکش کی علاقائی خودمختاری کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ اور اس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا.
موروکو ورلڈ نیوز کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو نے مراکش کے شاہ کو یہ بتایا کہ اسرائیل کے فیصلے سے اقوام متحدہ، علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کو بھی آگاہ کیا جائے گا جبکہ ساتھ ہی ساتھ وہ تمام ممالک جن سے اسرائیل کے سفارتی تعلقات قاےم ہیں انہیں بھی آگاہ کردیا جائے گا۔
علاوہ ازیں خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس فیصلے کے تناظر میں اسرائیل مراکش کے شہر داخلہ میں ایک قونصل خانہ کھولنے کیلئے مثبت رویے کے ساتھ جائزہ لے رہا ہے تاکہ وہاں اپنا قونصل خانہ کھول سکیں اور جس کو بہت جلد تکمیل دی جائے گی جائزہ کے بعد.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پرویز خٹک کی جانب سے نئی پارٹی بنائے جانے پر عمران خان کا ردعمل بھی سامنے آ گیا
ایشیا کپ سے متعلق معاملات طے پا گئے، میگا ٹورنامنٹ کا آغازکہاں سے ہوگا؟
3 ماہ تک سمندر میں کچی مچھلی کھا کر اور بارش کا پانی پی کر زندہ رہنے والا شخص
تحریک انصاف کے 44 اور ہمارے 14ماہ کا جائزہ لیا جائے،مریم اورنگزیب
توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت 18 جولائی تک ملتوی
واضح رہے کہ امریکا نے دسمبر 2020 میں مغربی صحارا پر مراکش کی خودمختاری کو تسلیم کرلیا تھا۔ جبکہ خیال رہے کہ پچھلے مہینے مراکش کا دورہ کرتے ہوئے اسرائیلی پارلیمنٹ کے اسپیکر امیر اوہانا نے اسرائیل پر زور دیا تھا کہ وہ خطے میں مراکش کی بالادستی کو قبول کریں، انہوں نے زور دیا تھا کہ تاریخی طور پر یہ علاقہ مراکش ہی کا ہے۔