مزید دیکھیں

مقبول

ٹی 20 ٹیم سے ڈراپ پربابراعظم کےوالد بول پڑے

دورہ نیوزی لینڈ میں ٹی 20 اسکواڈ کا حصہ...

ٹڈاپ کرپشن اسکینڈل ،یوسف رضا گیلانی بری

کراچی: کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن عدالت نے سابق...

حافظ آباد: قصابوں کا سرکاری نرخوں پر گوشت فروخت کرنے سے انکار، شہری مشکلات کا شکار

حافظ آباد(خبرنگارشمائلہ) رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں قصابوں...

امارات، بحرین سے معاہدے کے بعد غزہ پر بمباری کرکے اسرائیل نے پہلا تحفہ دے دیا

تل ابیب : اسرائیل کی امارات، بحرین سے معاہدے کے بعد غزہ پر بمباری کرکے اسرائیل نے پہلا تحفہ دے دیا ،اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے طیاروں نے متحدہ عرب امارات اور بحرین سے تعلقات قائم کرنے کے لیے معاہدے پر دستخط کے ایک روز بعد ہی غزہ پر بمباری کردی۔

ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے الزم عائد کیا کہ غزہ سے راکٹ حملے ہوئے کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ 1994 کے بعد اسرائیل کے عرب ممالک سے ہونے والے معاہدے روک دیے جائیں۔دوسری جانب غزہ کی حکمران جماعت حماس نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر بمباری جاری رہی تو کشیدگی بڑھے گی۔

خیال رہے اسرائیل نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کے وزرائے خارجہ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کردیا تھا۔

معاہدے کے بعد فلسطین بھر میں احتجاج کیا گیا تھا اور ریلیاں نکالی گئی تھیں۔اسرائیل کی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی سے تقریبآ 15 راکٹ فائر کیے گئے، جن میں سے 9 راکٹوں کو ناکارہ کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ساحلی شہر اشدود میں راکٹوں سے دو افراد زخمی ہوئے۔

غزہ کی سرحد سے منسلک قصبے سدیروت کے رہائشی کا کہنا تھا کہ راکٹ سے ہم حیران ہوگئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدے کی وجہ سے ہوا ہو کیونکہ وہ ہم سے امن معاہدہ نہیں چاہتے ہوں اور اس کو نقصان پہنچانا چاہتے ہوں۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ لڑاکا طیاروں نے حماس کے عسکری مقامات کو نشانہ بنایا۔

حماس کی جانب سے راکٹ فائر کرنے کے الزامات سے متعلق کوئی ردعمل نہیں آیا اور نہ ہی زمہ داری قبول کی گئی۔اسرائیل نے حماس کو ذمہ دار ٹھہرایا اور ایسے اقدامات پر سخت کارروائی کی دھمکی دی۔