تل ابیب :کورونا وائرس: اسرائیل میں مذہبی پیشواؤں کا حکومتی ہدایات ماننے سے انکارکا معاملہ شدت اختیارکرگیا، ادھراطلاعات کےمطابق اسرائیل میں قدامت پسند مذہبی پیشواؤں نے حکومت ہدایات ماننے اور درسگاہیں بند نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے جس سے کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل بھی دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح وائرس کی زد میں ہیں جہاں گزشتہ 24گھنٹوں 100 سے زائد کیسز رپورٹ ہونے کے سبب متاثرہ افراد کی تعداد 529ہو گئی ہے جن میں سے 10 کی حالت نازک ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ ہفتے تمام ملک میں اسکولوں اور جامعات کی بندش کا حکم دیا تھا تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور ملک کے اکثر علاقوں میں اس حکم کی تعمیل کی گئی لیکن قدامت پسند یہودیوں کے علاقے ہریدی میں اب بھی کچھ تعلیمی ادارے کھلے ہوئے ہیں۔

تاہم یہودیوں کے مذہب پیشواؤں ‘ربی’ نے رواں ہفتے کے اوائل میں حکومت کے احکامات کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اپنے اسکول اور درسگاہیں کھلے رکھنے کا اعلان کیا تھا۔رواں ہفتے اس بات کے شواہد ملیں ہیں کہ ہریدی کے گرد و نواح میں وائرس انتہائی تیزی سے پھیل رہا ہے اور ہر چار میں سے ایک شہری کو گھر تک محدود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے البتہ اس کے باوجود انتہا پسند ربی اپنے موقف پر قائم ہیں۔

ربی کے اہم حلقے کے رکن شمولک وولف نے کہا کہ توریت کی تعلیمات منسوخ کرنا کورونا سے زیادہ خطرناک ہے، توریت ہماری حفاظت کرتی ہے، ہم خوفزدہ نہیں ہیں۔دوسری جانب یروشلم میں کورونا وائرس کے پیش نظر سخت حکومت ہدایات کے باوجود وائرس کے خاتمے کے لیے خصوصی دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

مغربی دیوار کی حفاظت سمیت تمام تر انتظامات کے لیے قائم فاؤنڈیشن نے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ جمعرات کو 10شرکا پر مشتمل دعائیہ تقریب منعقد کرائیں گے تاکہ کورونا وائرس کی وبا کا خاتمہ ہو سکے۔ان دعائیہ تقریب کو ٹی وی پر براہ راست نشر کیا جائے گا تاکہ گھر بیٹھے اس تقریب میں میں شرکت کر سکیں۔

ویسٹرن وال ہیریٹیج فاؤنڈیشن نے اپنے بیان میں مزید کہا تھا کہ کوتل میں دعائیہ تقریب وزارت صحت کی ہدایات پر منعقد کی جا رہی ہے جبکہ اس موقع پر مغربی دیوار کے ربی شیموئل ربی نووٹز اور مشہور گلوکار یشائی ریبو بھی موجود ہوں گے۔فاؤنڈیشن نے کہا کہ وہ سخت حکومتی ہدایات کے باوجود کوتل کے علاقے کو کھلا رکھیں گے اور عبادت کے خواہشمند افراد کے لیے مذہبی مقامات کو کھلا رکھا جائے گا۔

Shares: